The government of a ‘lion’ — a satire – شیر کی حکومت

اظہر عباس (پاک ڈیسٹنی ڈاٹ کوم)

وزیراعظم پاکستان جناب میاں نواز شریف صاحب کی کالے رنگ کی مرسیڈیز کار ساٹھ گاڑیوں کے پروٹول کے ساتھ ہوا میں فراٹے بھرتی ہوئی منزل کی جانب رواں دواں تھی کہ اچانک انہوں نے سڑک کے دوسرے کنارے ایک عورت کو روتے ہوئے دیکھا تو بس دل میں جلال آ گیا کہ یہ کون بدنصیب عورت ہے جو میرے خوشحال دورِ حکومت میں اس طرح رو کر دوسروں کا بھی مزہ خراب کر رہی ہے۔

خیر پروٹوکول آفیسر کو ہدایات کی گئیں کہ فوراً قافلہ روکا جائے آج شہنشاہِ معظم خود عوام کے حالات جانیں گے۔ پروٹوکول آٖفیسر نے تمام قائدوں کو بالائے طاق رکھ کر ساٹھ گاڑیوں کا قافلہ مال روڈ لاہور پر رکوا دیا۔ پولیس، رینجرز، ایلیٹ فورس کے جوانوں نے میاں صاحب کے گرد گھیرا ڈال لیا اور یوں میاں صاحب وزراء اور جوانوں کے گھیرے میں اس بدنصیب عورت تک پہنچے اور پوچھا کہ اس کا کیا مسلہ ہے ؟ وہ اس قدر خوشحال، روشن اور ترقی یافہ پاکستان میں کیوں رو رہی ہے ؟

سڑک کے دوسرے کنارے ایک عورت کو روتے ہوئے دیکھا تو بس دل میں جلال آ گیا کہ یہ کون بدنصیب عورت ہے جو میرے خوشحال دورِ حکومت میں اس طرح رو کر دوسروں کا بھی مزہ خراب کر رہی ہے۔

عورت نے آنسو پونچھتے ہوئے جواب دیا کہ میرا بچہ بیماری سے مر رہا ہے اور پورے شہر میں ایک بھی اضافی ایمبولینس نہیں ہے، ہسپتالوں میں سہولیات بھی نہیں ہیں۔ دوائیاں جعلی ہیں، مہنگائی اتنی کہ کھانسی کی دوا لینے کے لیے دو دن مزدوری کرنی پڑتی ہے، کھانے پینے کے پیسے بھی بچے کی دوا پر لگ گئے ہیں۔ میں بوڑھی مجبور بیوہ ہوں، یہی ایک بچہ زندگی کا سہارا ہے، خدا کے لیے میرے بچے کو مرنے سے بچا لو، ہماری مدد کرو

پھر دنیا نے دیکھا کہ ہمارے عظیم المرتبت وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب میاں نواز شریف نے اس عورت کو گلے سے لگایا، اس کو دلاسہ دیا اور مڑ کر اپنے چھوٹے بھائی کو دیکھا اور روتے ہوئے کہا

“ایک میٹرو ان کے علاقے میں بھی بنوا دو”

یہ سن کر آسمان پر کالے ابر چھا گئے، ہر آنکھ اشکبار ہو گئی، ہجوم نے تالیاں بجانی شروع کر دیں، بوڑھی عورت خوشی خوشی بیمار بچے کو لے کر گھر روانہ ہو گئی اور دنیا نے دیکھا کہ انصاف ہو گیا کیونکہ یہ شیر کی مرضی ہوتی ہے کہ وہ انڈے دے یا بچے …….. !!!۔

11 Comments

  1. رانا جمیل Reply
  2. Anonymous Reply
  3. شیر کا شکاری Reply
  4. Muhammad Shahid Reply
  5. Fahad Afridi Reply
  6. Fahad Afridi Reply
  7. Aamir Abdullah Reply
  8. Zubair Bodla Reply
  9. Tariq Amin Reply
  10. Muhammad Ramzan Reply
  11. Azra Qutab Reply

Leave a Reply