مولانا طارق جمیل اور مولانا الیاس قادری بمقابلہ ایدھی اور عمران خان

ڈاکٹر عامر لاھوری

عبادات کہ دو ہی حصے ھیں۔
حقوق اللہ اور
حقوق العباد
دونوں حصوں کی اہمیت کے بارے میں قران اور حدیث میں تفصیل سے بیان کیا گیا ھے اور ایسا کرتے وقت متعدد مرتبہ ایسا بھی کہا گیا ھے کہ (مفہوم)اگر تم نے فلاں شخص کا حق نہ ادا کیا تو تماری ساری عبادات رائگاں جائیں گی یا اگر تم نے فلاں شخص کا حق غضب کیا تو تمہاری ساری نمازیں تمہارے منہ پہ مار دی جائیں گی۔ان ارشادات سے تو یہی ثابت ھوتا ھے کہ حقوق اللہ کی اہمیت رب الکائنات کہ نزدیک شروع ھی اس وقت ھو گی جب آپ اپنے حقوق العباد پورے ادا کر چکے ھوں گے۔دین کے اس اصل مقصد،بنیادی پیغام اور اساس کو انگریز کا مولوی بہت پہلے سمجھ گیا اور اسی لیے ھر بڑے چرچ کے ساتھ آپکو سکول،ھسپتال،یتیم خانے وغیرہ بنے نظر آتے ھیں اور اس کہ ساتھ ساتھ انکے اپنے علیحدہ مذھبی مدرسوں سے لوگ پوپ،فادر،پادری،نن بھی بن رھے ھیں۔
ادھر ھمارے مولانا طارق جمیل اور مولانا الیاس قادری وغیرہ کا سارا زور شب جمعہ،سہ روزہ،چالیسویں،مدنی چینل،حوروں کی تفاصیل وغیرہ پہ ھوتا ھے۔ان لوگوں کے لاکھوں نہیں کروڑوں معتقدین ھیں اور ان کہ پاس اتنے وسائل ھیں
کہ چاھیں تو ھر شہر میں ایک شوکت خانم،ایک نمل یونیورسٹی اور ایک سے زیادہ ایدھی سینٹر بنا سکتے ھیں۔مگر لگتا ھے دین کی اصل اساس کو یہ لوگ خود ھی نہیں سمجھ سکے تو ھمیں کیا سمجھائیں گے؟؟؟؟
ھاں تقریروں میں یتیم ومساکین وغیرہ کے حقوق پہ بڑا زور ھوتا ھے لیکن شاید یہ نہیں جانتے کہ انسان پہ خطبے نہیں بلکہ عملی اقدامات زیادہ اثر انداز ھوتے ھیں۔
ھمارے ھاں تو حقوق اللہ کی تربیت تو ھمارے اپنے گھروں،محلے کی مسجد اور سکول میں اسلامیات کہ لازمی کورس سے شروع ھو جاتی ھے۔کتابیں،انٹرنیٹ بہت سارے جگہوں سے ھم بہت کچھ سیکھ لیتےھیں۔
میڈیکل،انجنیئرنگ کی طرح بھی مذھب کی اعلی تعلیم بھی اسی کو ملنی چاھیئے جو پہلے بارہ جماعتیں پاس کر چکا ھو۔داخلہ میرٹ اور انٹری ٹیسٹ پہ ھو۔پانچ سال کے بچہ کا مدرسے میں داخلہ اسے ایک فرقے کا مولوی بنانے سے زیادہ کچھ نہیں کرتا اور مدرسے سے فارغ ھونے کے بعد وہ اپنا پیٹ کیسے پالے گا؟؟؟خیر یہ ایک علیحدہ موضوع ھے اس پہ پھر کبھی!!!!!
سلیوٹ ھےایدھی اور عمران جیسے لوگوں کو۔۔۔جو دین کا اصل کام کر رھے ھیں۔مجھے ذاتی طور پہ عمران خان کی سیاست سے سخت اختلاف ھے لیکن شوکت خانم کو میں ابھی بھی ریگولر چندہ دیتا ھوں کیونکہ بحثیت ڈاکڑ میں جانتا ھوں کہ شوکت خانم کے ذریعے عمران خان بہت سارے لوگوں کی جان بچا چکا ھے۔
آپ کی قیمتی رائے کا انتظار رھے گا۔

7 Comments

  1. M A Hameed Reply
  2. Aliya Ali Reply
  3. Ishq Ilahi Reply
  4. Hassam Awan Reply
  5. Iram Nasir Reply
  6. Rashid Minhas Reply

Leave a Reply