سی آئی اے نے عمران خان کو امریکہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا

cia declared imran khan biggest threat for usa america

– لاہور ۔ ناظم ملک –

* افغانستان سے انخلا،جنوبی ایشیا میں امریکہ کی سپر پاوری کا سورج غروب

* کابل حکومت یتیم ہو گئی،بھارتی بھی دم دبا کر بھاگ گئے

* امریکہ رات کے اندھیرے میں خاموشی بتائے بغیر نکل گیا سامان میں سب سے زیادہ پیچھے جوتیاں چھوڑ گیا

* امریکہ افغانستان کو جنگ کی آگ میں رکھنا چاہتا ہے تاکہ سی پیک کامیاب نہ ہو

امریکہ طالبان کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعد افغانستان سے رات کے اندھیرے اور خوف کے سائے میں خاموشی سے نکل گیا،جس کے ساتھ ہی آدھی دنیا پر مشتمل جنوبی ایشیا میں امریکہ کی سپر پاوری کا سورج بھی غروب ہو گیا،سی آئی اے نے جہاں امریکی ناکامی پاکستان کے سر تھوپی وہاں عمران خان کو امریکہ کےلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیاہے،امریکی انخلا سے جہاں کابل حکومت یتیم ہوگئی وہاں بھارتی بھی اشرف غنی کو اکیلا چھوڑ کےدم دبا کر بھاگ گئے ہیں،امریکی کی طالبان کے ہاتھوں توھین آمیز شکست میں امریکہ نے ٹریلین آف ڈالرز اور ہزاروں فوجیوں کی جانوں کا نقصان بھی اٹھایا امریکہ نے اس قدر خاموشی عجلت میں افغانستان کو چھوڑا کہ مقامی انتظامیہ کو بھی انخلا کی اطلاع نہ دی گئی بلکہ بگرام انتظامیہ کو اسوقت معلوم ہوا جب مقامی افراد نے بگرام ائیرپورٹ پر امریکی افواج کے چھوڑے سامان کی لوٹ مار شروع کر دی،بتایاگیا ہے کہ امریکی افواج کی طرف سے پیچھے چھوڑے جانے والے سامان میں سب سے زیادہ تعداد میں فوجیوں کی جوتیوں اور بوٹوں کے ڈھیر ہیں جبکہ باقی بچ جانے والے قیمتی سامان کو کرش کر کے ناقابل استعمال بنا گئے ہیں تاکہ کسی کے کام نہ آسکے،امریکہ کی آخری امید پاکستان میں اڈے ملنے سے انکار کے بعدامریکی کی رسوا کن شکست اور انخلا عمران کے نصیب میں آئی،

دنیا کی سپر پاور کا دعوی کرنے والا امریکہ طالبان کے سامنے ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیلیں اور محفوظ راستہ دینے کی دھایاں دینے پر مجبور ہو گیا تھا جس کے بعد پاکستان کی مدد سے دوہا معاہدے میں طالبان نے امریکہ کی جان بخشی کا معاہدہ کیا،تازہ صورتحال میں طالبا کی بگرام کی طرف پیشقدمی جاری ہے اور وہ راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو نیست و نابود کرتے چلے آرہے ہیں،افغان ماہرین کے مطابق غنی حکومت میں اتنی سکت نہیں کہ وہ طالبان کے آگے مزاحمت کر سکے کیونکہ امریکہ افغان افواج کو بے یارومددگار چھوڑ گیا ہے جس سے افواج کا مورال زوال پذیر ہے اور سرکاری اہلکار بھاری فوجی سازوسمان کے ساتھ جان بخشی کی شرط کے ساتھ طالبان کے آگے سرنڈر کر رہے ہیں،بتایا گیا ہے کہ امریکہ پاکستان اور تاجکستان کی طرف سے فوجی اڈے دینے کے بعد افغان حکومت کی مدد کے لئے پریشانی میں مبتلا ہے جبکہ کہاں جارہا ہے کہ امریکہ افغان حکومت کی مدد کے لئے افغانستان سے ہزاروں میل دور سے ائیر سٹرائیکس کےلئے قطر سے ڈرون اڑانے کے آپشن پر غور کر رہا،امریکہ افغانستان کو غیر مستحکم رکھنا چاہتا ہے تاکہ چین کا سی پیک منصوبہ کامیاب نہ ہوسکے کیونکہ سی پیک کی تجارت ۔یں افغانستان مرکزی حثیت رکھتا گوادر سے سنٹرل ایشیا جانے کےلئے افغانستان کو کراس کرنا پڑتا ہے اسلئے جب تک افغانستان میں جنگ و جدل رہے گی سی پیک کامیاب نہیں ہو سکتا،طالبان جو تقریبا ایک تہائی افغانستان پر قابض ہو چکے ہیں جلد ہی کابل کی طرف پیش قدمی بھی شروع کر دیں گے،پاکستان پر امریکہ کا دباو کارگر ثابت نہیں ہو سکا اور اڈے نہ ملنے سے امریکہ کےلئے خاصی پریشانی پیدا ہوگئی جہاں طالبان افغانستان پر قابض ہونے کےقریب ہیں وہاں پاکستا کے لئے بھی ہریشانیاں بڑھنے والی ہیں

|Pak Destiny|

Leave a Reply