– لاہور۔ناظم ملک –
* تحریک لبیک پاکستان کے بانی خادم حسینرضوی علالت کے باعث لاہور میں انتقال کر گئے
* شدید بیماری میں دھرنے میں شرکت سے طبعیت زیادہ خراب ہوگئی
* جمعرات کی ان کے اہل خانہ سینے میں درد کے باعث دل کے ہسپتال لائے جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی جمعرات کی رات لاہور کے کارڈیالوجی ہسپتال میں علالت کے باعث قضائے الہی سےانتقال کر گئے،گزشتہ رات شدید بیماری اور سینے میں درد کی شکائت پر انہیں ہسپتال لایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جاملے
خادم رضوی طویل عرصے سے علیل تھے اور انہوں نے اس بیماری میں ہی راولپنڈی دھرنے میں شرکت کی تھی جس سے ان کی طبعیت زیادہ خراب ہوگئی اوردھرنے سے واپسی پر وہ گھر ہی میں صاحب فراش تھے۔
مولانا خادم حسین رضوی صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں قران پاک حفظ کیا ہوا تھا۔ انھیں عربی اور اردو کے علاوہ فارسی زبان پر بھی عبور تھا۔ عرصہ قبل ان کا ٹریفک حادثہ ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ معذور تھے اور چل نہیں سکتے تھے۔خادم حسین رضوی 22 جون 1966ء ضلع اٹک میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام حاجی لعل خان تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم جہلم سے حاصل کی جس کے بعد انہوں نے درس نظامی مکمل کیا۔خادم حسین رضوی لاہور کے علاقہ یتیم خانہ چوک کے قریب رحمت اللہ عالمین مسجد میں خطیب تھے،54 سالہ خادم رضوی نے اصل شہرت نومبر 2017 میں اسلام آباد کے فیض آباد چوک میں توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کے خلاف ایک طویل لیکن بظاہر کامیاب دھرنا دے کر حاصل کی تھی۔
اس سے قبل وہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی سزائے موت کے معاملے میں بھی کافی سرگرم رہے تھے اور وہیں سے انھوں نے اپنی دینی سرگرمیوں کو سیاست کا رنگ دیا۔بریلوی سوچ کے حامل خادم حسین رضوی کو ممتاز قادری کے حق میں کھل کر بولنے کی وجہ سے پنجاب کے محکمۂ اوقاف سے فارغ کر دیا گیا تھا جس کے بعد انھوں نے ستمبر 2017 میں تحریک لبیک کی بنیاد رکھی اور اسی برس ستمبر میں این اے 120 لاہور میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں سات ہزار ووٹ حاصل کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔
خادم حسین رضوی کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ حافظ قرآن اور شیخ الحدیث تھے. ٹریفک کے ایک حادثے میں معذور ہو گئے تھے اور سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے اور وہیل چئیر تک محدود تھے. جہلم و دینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجوید کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد لاہور میں جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کی تکمیل کی۔
خادم حسین رضوی کے انتقال کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے کہ اب ان کے بعد ٹی ایل پی کی قیادت کون کرئے گا،اس بارے بتایا گیا ہے خادم رضوی کی زندگی میں ہی اختلافات کے باعث تحریک میں دو دھڑے بن گئے تھے
|Pak Destiny|
آصف جلالی کیلئے میدان خالی.
Dr shafeeq ameeni
Koe dharay nae banay na banaingy inshalah
Mayoosi phailany ki koshsish mat kro
Tlp zinda bad
Baba jee nay inhain pehlay bhi apna janasheen banadaya tha
تحریکیں کبھی ختم نہیں ہوتی سپہ سالار بدلتےرہتےہیں