Time for Rameez Raja and Babar to wake up — No more goof ups — select best team for T20 World Cup and ignore friendships

Time for Rameez Raja and Babar to wake up -- No more goof ups -- select best team for T20 World Cup and ignore friendships

By Raza Ruman

    Pakistan Cricket team captain is tightly being criticised for promoting nepotism in the team.

     He lost the Asia Cup but never listened to critics to drop his friends — Khushdil, Fakhar and Asif– from the team.

    The whole world was saying that Shah Masood and Maqsood were the better choice for middle order but he never listened. And PCB chairman Ramiz Raja seems to be only concerned about having a tour of Dubai to watch matches.

   When Raja was a commentator he used to give advice to Pakistan team like a wise guy . Now it appears that he has become a goof having no idea of cricket.

    It’s time to overhaul team before Oct-Nob 2023 T20 world cup before it’s too late.

     A Twitter user comments “think Babar missed a plot by keeping nawaz behind iftikhar- both in bowling and batting. Keeping out of form fakhar and avoiding Haider ali. He is still young in handling challenges of captaincy. However, that caliber of player he is – he definitely will improve.”

   Fast bowler Shaheen Shah Afridi appears to be a real goof when he said in a tweet “Heads up my Champions!

You gave your best and don’t let any agendas tell you otherwise. We will grow from this and make sure to bounce back like the way we usually do.

Congrats Srilanka. You earned it.”

   Maryam schooled him saying “What agendas? Are you in your senses? Nation has the right to criticise you if you don’t play well. Learn from your mistakes rather than playing with the words.”

– تجزیہ : ڈاکٹر عامر میر –

بات صرف اتنی ہے کہ آپ کی
ٹیم ایوریج و بیلو ایوریج پلیئرز کا مجموعہ ہے۔یہ بس میکسیمم اتنا ہی پرفارم کر سکتے ہیں۔اس سے زیادہ اِن کے بس کی بات ہے ہی نہیں۔اس ٹیم کے دو بڑے پلیئر رضوان و بابر انے تے کوڑ دی جوڑی معلوم پڑتے ہیں۔رضوان کا لیول بس اتنا ہی ہے کہ 49 گیندیں کھیل کر 55 رنز بنائے تو دوسری طرف سری لنکن نے چار گیندیں کم کھیل کر 71 رنز بنائے حالانکہ وہ رضوان کی نسبت زیادہ مشکل سٹیج پہ کھیل رہا تھا۔اُن کی وکٹیں زیادہ شروع میں گر گئی تھیں۔گیم ہمیں اتنی آتی ہے کہ کیچ لینے کے لیے ایک دوسرے سے کارٹون کیریکٹرز کی طرح ٹکرا رہے ہوتے ہیں۔
آپ کی ٹیم ایوریج و بیلو ایوریج کھلاڑیوں پہ اس لیے مشتمل ہے کیونکہ آپ کا پلیئر پروڈیوسنگ سسٹم بیلو ایوریج ہے۔جب آپ یہ کہتے ہیں کہ تبلیغ کھلاڑیوں کا بیڑہ غرق کر رہی ہے تو آپ لاشعوری طور پہ یہ مان کر بیٹھے ہیں کہ آپ کے کھلاڑی کوئی بہت ٹاپ کے ہیں بس تبلیغ اِنہیں بگاڑ رہی ہے۔مغالطہ ہے یہ۔محمد آصف سارٹ آف جینیئس پلیئر تھا۔افیم تک کا نشہ وغیرہ سب کچھ کرتا تھا لیکن چونکہ ٹاپ کا پلیئر تھا اس لیے یہ چیزیں اُسے گراؤنڈ پہ اثر نہیں کرتی تھیں۔ویسے دانشور کہتے ہیں مذھب بھی سارٹ آف نشہ ہی ہے۔آپ اِن کھلاڑیوں کے تبلیغی چلے وغیرہ بند بھی کروا دیں گیم اِن کی اس سے بہتر ہو ہی نہیں سکتی کیونکہ اِن کی اوقات ہی اتنی ہے۔
سوال یہاں پہ یہ بنتا ہے کہ اسی بیلو ایوریج سسٹم نے اگر محمد آصف و جواریا وسیم اکرم دیئے ہیں تو اب کیا ہو گیا ہے؟
جواب یہ ہے کہ دوسروں نے اپنا سسٹم بہتر کر لیا ہے اور آپ کے ہاں سسٹم مزید نیچے جا رہا ہے باقی تمام شعبہ جات کی طرح اور وسیم اکرم و محمد آصف سسٹم کی بدولت نہیں آئے۔یہ ہینڈ پک ہوئے ہیں۔اِنہیں اُس وقت کے سلیکٹرز وغیرہ نے پہچان جانچ لیا تھا اور ہینڈ پک کر لیا۔آجکل کے سلیکٹرز بھی انے و کمپرومائزڈ ہیں۔ایک وجہ کرکٹ میں اب پیسہ بہت زیادہ آ گیا ہے۔تقریبا ہر کوئی جہاں سے پیسہ ملتا ہے اُسی گروپ کے کرکٹر کی لابنگ شروع کر دیتا ہے۔
رضوان بابر افتخار وغیرہ ون ڈے اور ٹیسٹ کے لیے ٹھیک ہو سکتے ہیں۔یہ ٹی ٹونٹی کے لیے مناسب نہیں ہیں۔اِنہیں مزید کھلاتے ہیں تو یہ بس فائنل سیمی فائنل تک پہنچا دیں گے لیکن کپ نہیں جتوا سکتے۔

    It’s time for Pak team and Rameez to learn before it’s too late. PAK DESTINY

Leave a Reply