علامہؒ جی ھم شرمندہ ھیں
پہلے ھم بی بی سے شرمندہ تھے اب نو تاریخ کو دفتر میں بیٹھ کر علامہ اقبالؒ سے شرمندگی کا احساس ھو رھا ھے
ٹکے ٹوکری پاکستانی عدالتیں اور اس کے فیصلے
آج کل ھر شیدا اور میدا اٹھ کر اپنی بساط کے مطابق پاکستانی عدالتوں اور اس کے جج حضرات کے اوپر اپنے ٹوئیٹری قلم سے خوب طبع آزمائی فرما رھا ھے۔
مِیدا جی “فرماتے” ھیں۔ فرماتے ھیں یہ بکواستے ھیں یہ اب قاری کے فہم پر منحصر ھے (ٹویٹ کے خالق سے معذرت کے ساتھ)
اس بی بی سیافتہ ِشیدے کی بھی سن لیں