
لاہور (علی عرزم ملک )
گرینڈ اپوزیشن الائینس کے قیام کی کوششوں پر حکومتی حلقوں میں پریشانی بڑھ گئی جس کے بعد متبادل حکمت عملی طے تیار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیگی قائد میاں نواز شریف نے اسی پریشانی میں وزیراعظم شہباز شریف کو حکومتی اتحادیوں کو منانے کی ہدایت کردی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف اس ضمن میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اختلافات کا پارہ نیچے لانے کے لئے خود بلاول بھٹو سے ان کی ملک واپسی پر ملاقات بھی کریں گے
نواز شریف نے اس کے علاوہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سپیکر ایاز صادق رانا ثنااللہ سینٹر عرفان صدیقی پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو پیپلز پارٹی ایم کیو ایم سے ابتدائی رابطے کریں گی
سینٹر عرفان صدیقی نے بدھ کے روز میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے فارمولے پر تبادلہ خیال کیا تھا لیگی قائد نے اپوزیشن کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی مریم نواز کو بھی خصوصی ٹاسک سونپ ہے اس کے علاوہ ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف بھی خاموشی توڑ کے سیاست میں متحرک ہو گئے ہیں،
لیگی قیادت کا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے راہنماوں کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی پر اظہار تشویش کیا گیا ہے اپوزیشن الائینس کے قیام کی خبروں کے بعد بدلتی سیاسی صورتحال کے تناظر میں ن لیگ نے نئی سیاسی صف بندی کا آغاز کر دیا ہے لیگی قیادت نے اپوزیشن الائنس کی سیاسی پیش قدمی کے تناظر میں جوابی حکمت عملی طے کر رہی ہےگرینڈ الائنس کے قیام کے لئے اہوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطے و مشاورت کا عمل بھی جاری ہےاپوزیشن الائنس کے قیام کے تناظر میں سیاسی میدان میں بھی تیزی آ گئی