Titanic of BOL with 1,000 journalists sinks after arrest of Shoaib Sheikh
شعیب شیخ کی گرفتاری کے بعد بول کا ٹائٹینک ایک ہزار صحافیوں کو لے کر ڈوب گیا

اردو کیلئے یہاں کلک کریں

By Sarmad Ali

Islamabad (Pakdestiny.com) After the arrest of Shoiab Shiekh, the owner of Axact and BOL media group, over fake degree scandal, the titanic of BOL with over 1,000 journalists sank.
The journalists who were part of the BOL are cursing big names like Kamran Khan, Azhar Abbas, Iftikhar Ahmed, Nusreat Javed, Mushtaq Minhas, Khawar Naeem Hashmi and etc for ‘spoiling’ their career rendering them jobless.
“These big names will find their place in the mainstream media again but what will become of us,” a journalist associated with BOL asked while talking to Pakdestiny.com. He cursed the anchors for luring the working journalists. “The president of BOL, Kamran Khan, got blind after getting huge money from Shoiab Sheikh and company and they made other blind too,” rued the journalist. Pak Destiny

 

 

سرمد علی سے

اسلام آباد – پاک ڈیسٹنی –  ایگیزیکٹ اور بول میڈیا گروپ کے مالک  شعیب شیخ کی جعلی ڈگری اسکینڈل میں کی گرفتاری کے بعد ایک ہزار سے زیادہ صحافیوں کے ساتھ بول کا  ٹائٹینک ڈوب گیا

بول کے صحافی کامران خان، اظہر عباس، افتخار احمد، نصرت جاوید، مشتاق منہاس، خاور نعیم ہاشمی  وغیرہ جیسے بڑے ناموں کو کوس رہے ہیں کہ انہوں نے ان کے کیریئر کا بیڑا غرق اور ان کو بیروزگار کروا دیا
بول کے ساتھ منسلک ایک صحافی نے پاک ڈیسٹنی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ان بڑے ناموں کو واپس مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ میں ان کی جگہ مل جائے گا لیکن ہمارا  کیا ہو  گا،”

صحافی نے بول میں کام کرنے والے صحافیوں کو راغب لئے ان اینکرز پرسخت ملامت کی اورافسردگی سے کہا کہ “بول کے صدر، کامران خان کی آنکھوں پر پردہ ڈالنے کے لیے شعیب شیخ اینڈ کمپنی سے ملی بھاری رقم کافی تھی اور اس نے دوسروں کی آنکھو پربھی  پردہ ڈال دیا “

Leave a Reply