ایران سے جنگ ٹرمپ کے گلے پڑ گئی،خطے میں امریکی بدمعاشی پر کاری ضرب

– لاہور۔ناظم ملک –

-امریکی سیکورٹی ٹھس ایران جنگ کی صورت میں اسرائیل سمیت عرب دنیا کو تباہ کردے گا

-ایران نے عربوں سے گارنٹی لی ہے کہ وہ امریکہ کو ایران پر حملے کےلئے اپنی بیسز استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

-عربوں نے روس چین پاکستان کے پاوں پڑ کے جنگ رکوائی خطے سے امریکی کردار محدود

امریکہ کو ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے کا جرم مہنگا پڑ گیا ایران نے ساری دنیا کے سامنے امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر خطے میں نہ صرف اپنی دھاک بٹھا دی بلکہ امریکہ بدمعاشی کا گھمنڈ بھی خاک میں ملا ڈالا اس کے ساتھ ہی ایران نے خطے عرب ملکوں اور اور اسرائیل کو بھی سخت الفاظ میں وارننگ دے دی کہ اگر امریکہ نے مستقبل میں ان ممالک سے ایران پر حملہ کیا تو ایران ان ممالک کو بھی اپنے میزائیلوں سے نیست ونابود کر دے گا جنگ چھیڑنے کے بعد ساری دنیا میں تیسری عالمی جنگ چھڑنے کا خوف پیدا ہو گیا تھا جس کے بعد امریکہ سمیت ساری دنیا کی سٹاک مارکیٹس کریش کر گئیں تھیں اپنی غلطی کا احساس ہونے پر امریکہ نے جنگ پھیلنے سے روکوانے کےلئے سفارتی کوششیں شروع کردیں اور ایران کو پیغام بھجوایا کہ امریکہ ایران سے مزید جنگ نہیں چاہتا جو ہو گیا اسے بھول کر آگے چلا جائے ایران سے سفارتکاری کے لئے پاکستان روس اور چین نے متحرک کردار ادا کیا

ایران سے جنگ ٹرمپ کے گلے پڑ گئی اور خطے میں امریکی بدمعاشی پر کاری ضرب لگی امریکہ جو عرب دنیا کو ایران سے ڈرا کر ان سے سیکورٹی کے نام پر بدمعاشی سے اربوں ڈالر اینٹھ رہا تھا ایران کی طرف سے اسرائیل اور دبئی پر حملہ کرنے کی دھمکی سے سب کو لینے کے دینے پڑ گئے سفارت کاری کے دوران ایران نے ثالثی کروانے والوں کو کہا کہ وہ عرب دنیا سے گارنٹی لے کر دیں کہ عرب دنیا مستقبل میں امریکہ کو ایران پر حملے کے لئے اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے بصورت دیگر ایران اس عرب ملک کو بھی تباہ کر دے گا جہاں سے امریکہ ایران پر حملہ کرئے گا اس حوالے ایران نے عراق کی مثال دی کی امریکہ نے عراق سے ایرانی جنرل پر حملہ کیا جس کے بعد ایران نے عراق پر ہی امریکی تنصیبات پر حملہ کر کے اس کا جواب دیا عربوں نے اس صورتحال میں روس چین پاکستان سے جنگ رکوانے کےلئے مدد مانگ لی اور مذکورہ ممالک کی سفارتکاری سے جنگ کے بادل ٹل گئے نئی صورتحال میں امریکہ کی پسپائی ہوئی ہے اور خطے سے امریکی کردار محدود ہونے کا بھی امکان پیدا ہو گیا ہے خارجہ امور اور جنگی حکمت عملی ماہر مجاہد حسین نے اس تما صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جنگ کے بغیر ہی وہ اہداف حاصل کر لئے ہیں جو وہ ویسے حاصل نہیں کر سکتا تھا جس میں ایران کو ابامہ کے دور میں یورپین یونین کی مدد سے ایٹمی بم نہ بنانے کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرنے کا موقع مل گیا تو دوسری طرف ایران نے اپنے دفاع میں ہر اس ملک پر حملہ کرنے کا اعلان کردیا جس ملک سے بھی ایران پر جارحیت ہوگی تیسرا وہ اپنے ہمسائے عراق سے امریکہ کے انخلا کی داغ بیل بھی ڈالنے میں کامیاب ہوگیا جب عراقی پارلیمنٹ نے امریکہ کو عراق سے نکل جانے کا فیصلہ سنا دیا جنگی حکمت عملی کے ماہر مجاہد حسین نے اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی جنرل کو مارنا امریکہ کو مہنگا پڑے گا اور اس کے اثرات وقت کے ساتھ سامنے آیئں گے ہر دو صورت میں ایران نے امریکی غلطی سے بہت کچھ حاصل کر لیا ہے اب عرب ممالک کو ایران کے خلاف اپنی سرزمین امریکہ کو استعمال کے لئے دینے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا کہ امریکہ ان کی سیکورٹی کا مکمل ظامن نہیں بن سکتا

|Pak Destiny|

9 Comments

  1. Syed Shafqat Shah Reply
  2. Hakeem Muzaffar Reply
  3. Fahad Aziz Reply
    • Fazal Mir Reply
  4. Shamsi Mehmood Baloch Reply
  5. S.Ali Reply
  6. Anonymous Reply
  7. Muhammadarif Goraya Reply
  8. Saeedullah Khan Reply

Leave a Reply