مائنس عمران فارمولے پر عملدرآمد شروع پی ڈی ایم امریکی مدد سے عمران خان کو چاروں شانے چت گرانے کو تیار
عمران کو نااہل،پنجاب اور کے پی حکومتیں بھی اتحادیوں کو دی جایئں گیں
امریکن کی پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈیل میں اہم کردار مستقبل میں ساتھ چلنے پر اتفاق
– لاہور ۔ ناظم ملک –
پاکستان میں رجیم چینج کے بعد خطے میں امریکہ کی طویل المدتی گریٹ گیم کا آغاز ہو گیا ہے، سٹیٹ ڈپارٹمنٹ ہو یا پینٹاگون سب کی نظریں پاکستان پر مرکوز ہیں،امریکہ نے ماضی کی طرح پاکستان کی سول حکومت کی بجائے پاکستان کی عسکری قیادت کے ساتھ ہی اپنے از سر نو روابط استوار کرنے کی پہل کی ہے،اس سلسلے میں پہلا ہدف سابق وزیراعظم عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکنا ہے اس سلسلے میں امریکی اسٹیبلشمنٹ کی اچانک پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے محبت جاگ گئی ہے اور امریکہ نے جہاں عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا ہے وہاں تیرہ جماعتی حکمران اتحاد کو بھی آن بورڈ لے لیا ہے،ذرائع نے بتایا ہے کہ زرداری نواز شریف کی اپنے ذرائع سے امریکن کےساتھ لابی میں وہ امریکہ کو ماضی کی طرح یقین دہانی کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ وہ پاکستان میں امریکہ کے مفادات کی بہتر انداز میں نگہداشت کر سکتے ہیں،بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے پی ڈی ایم کی قیادت کو سیاسی قوت دینے کےلئے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کےساتھ بھی اعتماد کا رشتہ ۔مستحکم کرانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے،بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں عوامی مقبولیت سے عاری تیرہ جماعتی حکمران اتحاد کے پاوں مزید مضبوط کرنے کےلئے رجیم چینج کی طرح انہیں پنجاب اور کے پی حکومتیں بھی دلوانے کےلئے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہے اور یہ کام عمران خان کی نااہلی کے قریب قریب انجام پانے کی توقعات لگائی گئی ہیں،ذرائع نے بتایا ہے کہ اگلے آرمی چیف کی تیعناتی کےلئے پی ڈی ایم کی حکومت جنرل باجوہ کی رائے کو احترام دے گی،اس کے علاوہ امریکہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے چینی اثرورسوخ کو کم کرنے اور افغانستان میں اپنے اہداف کی تکمیل چاہتا ہے اور ان مقاصد کی راہ میں وہ عمران خان کو رکاوٹ سمجھتا ہے،واضح رہے کہ افغانستان پہلے ہی کابل میں امریکی ڈرون حملے میں ایمن الظواہری کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر لگا چکا ہے کہ امریکی ڈرون نے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی ہے، پاکستان اور امریکہ کے درمیان سہرمردی کی جگہ نئے سرے سے دفاعی اور سیکورٹی امور پر تعاون کی راہیں ہموار ہونا شروع ہو گئی ہیں،نئے سفیر ڈونلڈ بلوم کی تیعناتی کے بعددونوں ملکوں کے درمیان سفارتی سطح پر تعلقات بتدریج بہتر ہورہے ہیں اس سلسلے میں پینٹاگون نے پاکستان کو F16 طیاروں کی مرمت اور دیکھ بھال کےلئے 45 کروڑ ڈالر کے پرزے مہیا کر نے سمیت دیشتگردی کے خاتمے کےلئےمعلومات کے تبادلے کا بھی اعلان کیا ہے،امریکی کانگرس اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہم نمائندے بھی تواتر سے پاکستان کا دورے کر رہے ہیں
اس کے علاوہ رواں ہفتے میں ہی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا امریکی وزیر دفاع سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے دفاعی اور سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات چیت کے دوران پاکستان میں سیلاب سے تباہی پر دکھ کا اظہار کیا اور پاکستانی عوام کو مکمل تعاون کی پیش کش کی۔
بات چیت کے دوران امریکی وزیر دفاع نے سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیوں کو سراہا۔
اس موقع پر امریکی وزیردفاع نے پاکستان سے ہر سطح پر تعاون بڑھانے میں کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔
|Pak Destiny|