عمران خان جہانگیرترین میں صلح کی کوششیں،اعظم خان کو عہدے سے ہٹانا پہلی شرط قرار

azam khan principal sec cracks between imran khan jahangir tareen

– لاہور ۔۔۔ ناظم ملک –

** اگر اعظم خان کو نہ ہٹایا گیا تو یہ خان کو نیب کی جیل میں لے جائے گا ترین کا خان کو پیغام

** وزراء ارکان اسمبلی بھی اعظم کےرویئے سے نالاں وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

** ترین نے اعظم خان کے متعلق خفیہ دستاویز خان کو بھجوادیں،آٹا چینی بحران میں بھی ملوث ہونے کا خدشہ

وزیراعلی عثمان بزدار کے ساتھ ہی وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ستارے بھی گردش میں آگئے ہیں،ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے ایک اہم مشترکہ دوست کی طرف سے دونوں دیرینہ دوستوں کے درمیان صلح کرانے کوششیں جاری ہیں،

معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ترین نے خان سے صلح کےلئے جو شرائط رکھی ہیں ان میں سرفہرست وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو ان کے عہدے سے ہٹانا ہے کیونکہ ترین پہلے دن سے ہی کہہ رہے تھے کہ اعظم خان ان کے اور وزیراعظم کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں واضح رہے کہ جہانگر ترین نے ملک چھوڑنے سے قبل اپنے ٹوئیٹر پیغام میں اپنے اور عمران خان کے درمیان اختلافات کی وجہ اعظم خان کوقرار دیا تھا اور ترین نے خان سے ایک ملاقات میں اس کا برملا اظہار کرتے ہوئے خان کو خبردار کیا تھا کہ فواد حسن فواد جسطرح نواز شریف کے لئے ثابت ہوا اسی طرح اعظم خان بھی آپ کو اقتدار کے بعد نیب کی جیل میں لے جائے گا،

ترین نے مشترکہ دوست کے ذریعے خان کو کچھ اہم خفیہ دستاویز بھی بھجوایئں ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ اعظم خان کی کرپشن سے متعلق ہیں،اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے اعظم خان سے متعلق بعض اہم معاملات کا نوٹس بھی لے لیا ہے،

کابینہ کے اہم ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزہراعظم جلد از جلد اعظم خان سے چھٹکارہ پانا چاہتے ہیں،ذرائع نے بتایا ہے کہ بیوروکریسی میں دھڑے بندیوں اور سرکاری امور میں جان بوجھ کر تساہل پیدا کرنے کے تانے بانوں کا کھرابھی اعظم خان کی طرف جا رہا ہے،ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کی اکثریت اعظم خان سے نالاں ہے کیونکہ نہ وہ کسی سے ملتے ہیں نہ کسی رکن کا کام کرتے ہیں جس سے پی ٹی آئی کے ارکان میں بددلی پیدا ہورہی ہے،

یہ بھی بتایا گیا ہے آٹا چینی پٹرول بحرانوں میں جب حکومت کی بدنامی ہورہی تھی اسوقت بھی اعظم خان کی خاموشی معنی خیز تھی،ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر حکومت کے خلاف مرکز یا پنجاب میں کوئی بغاوت ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری بھی اعظم خان کے سر ہوگی۔

|Pak Destiny|

4 Comments

  1. Anwar Ijaz Reply
  2. Safdar Ali Reply
  3. Hashim Ali Khan Reply
  4. Hussain Hussaini Reply

Leave a Reply