فلسطین اسرائیل جنگ میں ایران کی انٹری کے بعد خطے میں گریٹ وار گیم شروع

لاھور – ناظم ملک

فلسطین اسرائیل جنگ میں ایران کی انٹری کے بعد خطے میں گریٹ وار گیم شروع ہو گئی ہے جس کے بعد جنگ کا دائرہ عرب ممالک تک پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،ھنگامی صورتحال میں اسلامی ممالک کی مشترکہ افواج کی چھٹیاں منسوخ کر دی گیئں اور افواج کو کسی بھی کسی خطرے سے نبٹنے کےلئے جنگی تیاری کا حکم دے دیا گیا،سفارتی ذرائع نے مشرق وسطی کی صورتحال کو نازک قرار دیتے ہوئے


بتایا ہے کہ عرب ممالک کو ریڈ وار زون قرار دے دیا گیا کیونکہ ان ممالک میں کسی بھی وقت بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے ، یمن،لبنان شام نے اسرائیل کے خلاف اعلانیہ ہتھیار اٹھا لئے ہیں اور باقاعدہ جنگ میں شریک ہوگئے ہیں،امریکہ نے عرب ریاستوں کو اسرائیل جنگ سے دور رکھنے کے لئے ڈپلومیسی شروع کر دی اور انتباہ کیا ہے کہ اگر عرب ممالک نے ایران کی کسی بھی طرح مدد کرنے کی کوشش کی تو یہ حرکت تباہ کن ہو گی ،سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ چین روس شمالی کوریا کے صدور کے ایرانی رہبر سے ھنگامی رابطے ہوئے جس میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا ، روس شمالی کوریا چین کی امریکہ کو اسرائیل جنگ میں الجھانے کی حکمت عملی پر کام شروع ہو گیا ہے اب یہ امریکہ مخالف ممالک امریکہ اسرائیل کا فوجی گھمنڈ توڑنے کے لئے تیارکھڑے ہیں جبکہ یہ ممالک فلسطین اور ایران کی ہر طرح سے مدد کےلئے نئے راستوں کی تلاش میں مصروف ہیں،غیر مسلم ممالک روس شمالی کوریا جنوبی افریقہ کھل کر امریکہ اسرائیل کے سامنے آ گئے،بولیویا،کولمبیا،اور چلی جیسے غیر اسلامی ممالک نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر دئے ہیں،تیل کی دولت سے مالامال عرب ممالک سہم گئے ہیں اور اپنے مستقبل کے حوالے سے انجانے خوف کا شکار ہو چکے ہیں ،پوری دنیا کی سٹاک ایکسچینج مندی کا شکار ہو گئی ہیں،امریکہ مخالف بلاک نے ایران اسرائیل جنگ میں امریکہ مخالف جنگی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے،اس کے علاوہ مزاحمتی تحاریک حماس اور حزب اللہ اسرائیل کے اندر متحرک ہو گئی ہیں اور پوری دنیا سے مجاہدین شام لبنان یمن فلسطین پہنچنا شروع ہو گئے


ایران کی جنگ ڈپلومیسی کے باعث امریکہ اسرائیل کی مالی،فوجی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے

روس چین شمالی کوریا پر مشتمل تینوں جدید جنگی طاقتوں نے اسرائیلی ٹیکنالوجی اور امریکی مہارت کے خلاف ایکا کر لیا ہے
فلسطین اسرائیل جنگ پھیلنے سے دنیا کا مالیاتی نظام زمین بوس ہونے کا خدشہ پیدا ہوگا،

Leave a Reply