– حنیف قمر –
اہور پریس کلب کے الیکشن میں وہی ہوا جو ملکی جنرل انتخابات میں ہوا ۔الیکشن کمیشن کا شرمناک کردار ،مافیا کا گٹھ جوڑ اور ووٹ کی بے حرمتی ۔ووٹرز نے ووٹ ڈالے الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ڈالے گئے ووٹوں میں جھرلو پھیرا گیا جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ۔دوسروں کو ووٹ کی تکریم اور جمہوریت کا بھاشن دینے والے صحافیوں کا سب سے بڑا پلیٹ فارم پوری دنیا میں مذاق بنا دیا گیا ۔۔
الیکشن کمیشن بڑی ڈھٹائی سے ساری رات دھاندلی ایکسپوز ہونے کے باوجود نام نہاد مصالحت پر فرینڈز پروگریسو الائنس اور ڈیموکریٹس کی قیادت کو قائل کرنے کی بھونڈی کوشش کرتا رہا ۔ڈھٹائی اور بے شرمی کا یہ عالم ہے کہ کل کاسٹ شدہ ووٹوں سے بھی زیادہ بیلٹ پیپر نکلنے کے عمل کو یہ کہہ کر ڈیفنڈ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی کہ یہ اضافی بیلٹ پیپر نکال کر گنتی کر لیتے ہیں ۔یہ اضافی بیلٹ پیپر کس نے ڈالے ،ڈالنے والا بھی رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور گٹھ جوڑ مافیا نے اسے دوران گنتی گالیاں نکال کر فرار کرا دیا اور کہا کہ باہر بیٹھے صحافی تمہیں مار دیں گے ۔اسے فرار کرا کر دھاندلی ایکسپوز کرنے والوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی ۔
ڈیموکریٹس اور فرینڈز پروگریسو الائنس کی قیادت نے ڈھٹائی دھاندلی اور بے شرمی کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور احتجاج کیا جس پر سارا پراسیس منگل کی شام تک روک دیا گیا ۔۔۔الیکشن کا سارا عمل متنازعہ ہو گیا دھاندلی ایکسپوز ہو گئی اب اگر کسی کو لاہور پریس کلب کی ساکھ کی فکر ہے تو اس کا حل غیر جانبدار صحافیوں پر مشتمل الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی ری پولنگ کے سوا کچھ نہیں ۔۔۔ووت کو عزت دو ۔انتخابات شفاف کراؤ ،جس کو صحافی مینڈیٹ دیتے ہیں اس کا احترام کرو ۔۔۔
الیکشن چوری بند کرو ۔۔۔اور کارکن صحافیوں اور ووٹروں سے گذارش ہے کہ وہ اپنے ووٹ پر پہرہ دیں جس طرح کل پہرہ دے کر ووٹ کی حرمت پامال کرنے والوں کا منصوبہ خاک میں ملایا گیا ہے اس طرح دوبارہ پولنگ اور غیر جانبدار الیکش z’sن کمیشن کے موقف پر سٹینڈ لیں اور اپنے ووٹ پر پہرہ دیں ۔۔۔چور کتی رل گئی اے ،ایس گٹھ جوڑ نوں ناکام صرف کارکن صحافی بنا سکدے نیں
|Pak Destiny|