آذربایئجان نے احسان کا بدلہ چکانے کےلئے پاکستان کو کم ترین نرخوں پرتیل و گیس کی فراہمی شروع کر دی

oil-and-gas-from-azerbaijan-pakistan-free-from-saudi-uae-blackmailing

– لاہور ۔ ناظم ملک –

* سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی بلیک میلینگ ختم

* پاکستان نے نگورنو کاربخ آذاد کراکے دیا جواب میں آذربائیجان بھی پاکستان کی مدد کو آن پہنچا

پاکستان عربوں کی طرف سے تیل و گیس کی فراہمی کی بلیک میلنگ سے آزاد ہوگیا ہے اور آذربائیجان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جگہ پاکستان کو کم ترین نرخوں پر طویل مدتی ادھار کی شکل میں تیل و گیس فراہم کرنا شروع کر دیا ہے آذربائیجان نے یہ فیصلہ آرمینیا کے ساتھ جنگ میں اس کے مقبوضہ علاقوں نگورنو کارابخ کو آزاد کرانے میں مدد دینے پر شکری کے طور پر جذبہ خیر سگالی کے تحت یہ فیصلہ کیا ہے،جنوبی ایشیا خطے کی بدلتی صورتحال میں خصوصا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے بگڑتے دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں قدرت نے آذربیئجان کی شکل میں ایک نیا اسلامی دوست فراہم کر دیا ہے جو پاکستان کی کمزور معشیت کو سہارا دینے کےلئے آگے بڑھ آیا ہے، آذربائیجان نے پاکستان کو ادھار پر تیل اور گیس دینے کی پیشکش کی ہے۔آذربائیجان کی سرکاری آئل کمپنی “سوکر ٹریڈنگ” نے کہا ہے کہ برادر اسلامی ملک پاکستان کی تیل و گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکومتی سطح پر ادھار تیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سوکر ٹریڈنگ کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی دنیا کے مختلف ملکوں میں آئل و گیس اور کیمیکل ریفائنریز چلا رہی ہے۔ 15 فروری کو کمپنی پاکستان کو ایل این جی کا ایک کارگو فراہم کر رہی ہے۔ کمپنی نے پاکستان کو پیشکش کی ہے کہ طویل مدت کے ادھار پر تیل و گیس فراہم کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے کسی قسم کا غیر ضروری دباوْ نہیں ڈالا جائے گا تاہم پاکستان کے ساتھ جو بھی معاہدہ ہو گا وہ مکمل طور پر ایک تجارتی معاہدہ ہو گا۔کمپنی نے سات جنوری کو پاکستان کے ساتھ ایل این جی کارگو فروخت کرنے کا ایک معاہدہ کیا تھا اور اس کے لئے سوکر ٹریڈنگ نے تین لاکھ ڈالر کی ایک پرفارمنس گارنٹی بھی جمع کرائی تھی۔

آذربائیجان نے ادھار پر تیل فراہم کرنے کی پیشکش ایک ایسے وقت میں کی جب ایمرٹس نیشنل آئل کمپنی (اینوک) نے 23 فروری کو ایل این جی فراہم کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ اینوک کو مارکیٹ سے زائد قیمت کی آفر آئی جو اس نے قبول کرتے ہوئے پاکستان کو گیس دینے سے انکار کر دیا۔ اینوک کے انکار کے بعد پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے ٹینڈر میں شامل دیگر کمپنیوں سے رابطہ کیا اور سوکر نے پاکستان کو ادھار پر تیل فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔اس سے قبل آذربائیجان اور آرمینیا کی جنگ میں پاکستان نے
کہا تھا کہ پاکستان اپنے برادر ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ ترجمان پاکستان نے کہا تھا کہ کہا کہ ہم نوگورنو کارہ پر آذربائیجان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں جو کہ اقوام متحدہ میں متفقہ طور پر منظور کی گئی کئی قراردادوں کے مطابق ہے۔

تھی۔پاکستان کے موقف میں آنے والی مبینہ تبدیلی کی وجہ بتاتے ہوئے خارجہ امور کے ماہر پروفیسر رشید خان کہتے ہیں کہ ’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کے ساتھ پاکستان کے موجودہ کشیدہ تعلقات، امریکہ کے ساتھ جاری ان بن اور انڈیا کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے باعث پاکستان خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے اور ایسے حالات میں پاکستان کے لیے ترکی کی حمایت بہت اہمیت کی حامل ہے۔‘

پروفیسر رشید خان کہتے ہیں کہ ’چونکہ اُس خطے میں جہاں آذربائیجان اور آرمینیا شامل ہیں، ترکی کے وسیع تر مفادات ہیں، اسی لیے ایسے وقت میں جب پاکستان خود کو بالکل تنہا محسوس کر رہا ہے، اس تنازع پر ترکی کے مؤقف کی حمایت کر کے پاکستان ایک طرح سے کشمیر کے مسئلے پر ترکی کی غیر مشروط اور بے مثال حمایت کے بدلے میں ان کا احسان چکا رہا ہے۔‘

|Pak Destiny|

2 Comments

  1. Muhmmad Khurshid Reply
  2. Mahmood Yar Khan Reply

Leave a Reply