نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تاخیر میڈیا میں اختلافات کی چہ میگوئیاں

differences between imran khan and general qamar javed bajwa on new dg isi appointment

– لاہور ، ناظم ملک –

* وزیراعظم ہاوس کی بجائے آئی ایس پی آر کی طرف سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے نام کا اعلان

* نئے ڈی جی کے لئے جنرل ندیم کے علاوہ جنرل غفور کا نام بھی زیر غور

* عمران خان بھی نواز شریف کے نقش قدم پر چل پڑے

* ایک آدھے دن میں معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہونے کی امید

ملکی سیاست میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل باجوہ کے درمیان اختلافات کی خبریں عام ہو گیئں ہیں جس کی وجہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی بتائی جارہی ہے،

ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ عمران خان نے بھی نواز شریف کے نقش قدم ہر چلتے ہوئے نئے ڈی جی کی تیعناتی کے اپنے اختیار کےلئے آرمی چیف کے سامنے سٹینڈ لے لیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ دونوں کے ایک صفحہ پر ہونے والا صفحہ اب پھٹ گیا ہے،

ذرائع نے بتایا ہے کہ آرمی چیف نے فوج میں حالیہ تبادلوں کے بعد جنرل فیض حمید جو پہلے ڈی جی آئی ایس آئی تھے کو کورکمانڈر پشاور تیعنات کر دیا اور ان کی خالی ہونے والی سیٹ پر کور کمانڈر کراچی جنرل ندیم کو تیعنات کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھیج دی جس پر وزیراعظم ہاوس کی طرف سے خاموشی رہی جس کے جواب میں وزیراعظم کی منظوری کے بغیر ہی آئی ایس پی آر نے جنرل ندیم کو نیا ڈی جی آئی ایس آئی تینعات کرنے کی خبر جاری کردی جبکہ نیا ڈی جی جب بھی لگایا جاتا ہے اس کی خبر آئی ایس پی آر کی بجائے وزیراعظم ہاوس سے جاری کی جاتی ہے،ذرائع نے بتایا ہے کی وزیراعظم نئے ڈی جی کے لئے جنرل غفور کا نام چاہتے تھے جبکہ آرمی چیف نے کور کمانڈر کراچی جنرل ندیم کا نام بھیج دیا،دو دن پہلے کورکمانڈر اجلاس میں بھی جنرل ندیم کے نام کی منظوری دی گئی جس خے بعد آرمی چیف نے وزیراعظم ہاوس جاکر وزیراعظم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے بارے فوج کے فیصلے سے آگاہ کیا لیکن وزیراعظم اپنے موقف پر قائم رہے کہ یہ میرا اختیار ہے میں جس کو مرضی لگاو،

ذرائع نے بتایا ہے کی فوج جنرل ندیم کے نام کا فیصلہ کر چکی ہے اور وزیراعظم اس کو ماننے کا تیار نہیں،دونوں اہم ریاستی شخصیات کے درمیان اس معاملے پر اتفاق رائے کی کوششیں جاری ہیں اور ایک آدھے دن تک یہ معاملہ حل ہونے کی امید یے۔

|Pak Destiny|

One Response

  1. DrSrdar Shaukat Hayat Reply

Leave a Reply