میڈیاانڈسٹری پر ‘بلیک منی مافیا’ کے قبضے کے بعد اصل صحافیوں کی جگہ غنڈہ و دیہاڑی باز عناصر کو بھرتی کیا جارہا ہے

royal news hd lahore reporter journalist drug peddler arrested

– لاہور ناظم ملک –

**صحافت کا مقدس پیشہ اپنے معیار اعلی و اقدار سے ہٹ کے اندھے کنوے میں گر رہا ہے

** ٹی وی مالکان پیسے لے کر پروگرام کرواتے ہیں جبکہ نام نہاد اینکرز نےاپنے پروگراموں کے ریٹ فکس کر رکھے ہیں

صحافت کا مقدس ترین پیشہ میڈیا انڈسٹری غیر صحافتی طبقے،کاروباری اور جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں جانے کے بعد اپنے صحافتی معیارواقدار کی اعلی مراتب و منازل سے گر کر زوال و تباہی کےاندھے کنوہ میں گرتی چلی جارہی ہےجس کی مثال چند دن پہلے بلیک میلنگ میں مشہور ایک غیر فعال ٹی وی چینل رائل نیوز کا رپورٹر منشیات بیچتے ہوئے تھانہ لیاقت کی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اس نیوز چینل کا مالک پراپرٹی اور ہاوسنگ سکیمیں بنا کر بیچتا ہے اور زمینوں کے گھپلوں میں نیب کیسز میں جیل بھی کاٹ آیا ہوا ہے،

یہ تو ایک مثال ہے حقیقت میں پاکستان کی میڈیا اندسٹری جس کا زیادہ تر حصہ جب سے ‘بلیک منی مافیا’ کے ہاتھوں میں گیا ہے تب سے صحافت کے نظریات معیار اور اقدار کو اندھے کنوے میں پھینک دیا گیا ہے غیر صحافی ٹی وی چینل مالکان نے آگے صحافیوں کے نام پر غنڈے نما غیر صحافی اینکرز رپورٹرز پال رکھے ہیں جو ہر جائز و ناجائز کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتےٹی وی پردیکھنےوالے بڑے بڑے صحافیوں کے روپ میں چھپے دیھاڑی باز اینکرز نے اپنے پروگراموں کے ریٹ فکس کر رکھے ہیں مالکان پیسے لے کر کسی کے خلاف بھی بلا تحقیق خبر چلا کے کسی کی پگڑی بھی اچھال سکتے ہیں،اخبارات ٹی وی چینل کے مالکان ادارے کے ملازمین کو تنخواہ دیتے نہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں

ایک اندازے کے مطابق کرونا وبا کے پھوٹنے اور اشتہاروں کے ریٹ کم ہونے کے بعد ٹی وی چینلز اور اخبارات نےپورے ملک سےہزاروں پیشہ ور صحافیوں کو بےروزگار کر کے رکھ دیا تنخواہیں نہ ملنے اور گریلو۔پریشانیوں کے سبب اس وقت تک پورے ملک میں اعداد و شمار کے مطابق شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والے درجن بھرصحافی برین ہیمرج اور دل کے دورے سے ہلاک ہو چکے ہیں،المیہ یہ ہے کہ میڈیا انڈسٹری مالکان پیشہ ور صحافیوں کو نکال ان کی جگہ غنڈے نما عناصر کو بغیر تنخواہ کے بھرتی کر رہی ہے جن کے ذمے لاگایا جاتا ہے ‘اپنی کھا آو اور ہماری لے آو’ حد تو یہ ہے کہ صحافتی تنظمیں غیر صحافی غنڈہ نما عناصر کے ہاتھوں میں آگئی ہے وہ وہی فیصلے کرتے ہیں جو کاروباری میڈیا مالکان کہتے ہیں

خبر ملاحظہ فرمایئے

پڑھے لکھے صحافیوں کے لیے
بدنامی کا باعث بننے والا ملزم
لیاقت آباد پولیس نے گرفتار کرلیا

ملزم خود کو کرائم رپورٹر ظاہر کرکے منشیات فروشی کر رہا تھا
لاہور گرفتار ملزم نے بابا اشفاق كو اپنا سربراہ بتایا
لاہور ملزم نے مزید انکشاف کیا کے وو رائل چینل کے دفتر بھی گیا اور کارڈ بنانے کے پیسے بابا اشفاق وصول کرتا ہے
لاہور ملزم نے مزید بتایا کے وو رائل نیوز چینل پے بھی منشیات دیتا ہے ۔۔
ملزم کے قبضہ سے پچاس گرام چرس برآمد کر لی گئی ہے
ملزم مہران شیران کو ادارے نے بھی شناخت کرنے سے انکار کر دیا
لاہور ملزم سے رائل نیوز چینل کا کارڈ بھی برامد
لاہور گرفتار ملزم نے بتایا کے وو رائل نیوز چینل کے پریس کارڈ کی وجہ سے پنجاب کے محتلف شہروں سے منشیات لا کر سیل کرتا ہے ۔۔
لاہور ملزم نے ایس پی كو اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کے بابا اشفاق نے پیسے لیکر بہت سارے ناجیز کام کرنے والوں كو رائل نیوز کا کارڈ جاری کیا ہے

|Pak Destiny|

2 Comments

  1. Mohiuddin Choudhry Reply
  2. Misbah Hanif Reply

Leave a Reply