مریم نے جیل سے پارٹی قیادت سنبھال لی شہباز شریف ڈمی صدر بن کے رہ گئے کوئی ان کی بات سنتا ہے نہ مانتا ہے

shahbaz sharif dummy president pmln maryam defacto head of pmln
-از ناظم ملک-
-نواز شریف اب شہباز پر اعتبار نہیں کرتے سئینئر راہنما دونوں بھائیوں میں صلح کرانے میں ناکام-
-پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی-

مسلم لیگ ن کے صدر سابق وزیراعلی میاں شہباز شریف اپنی ہی پارٹی میں بے رخی کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں ان کی حیثیت ایک ڈمی صدر تک محدود ہو کر رہ گئی ہے نہ ان کی کوئی سنتا ہے نہ ان کی کوئی بات مانتا ہے،

پارٹی کی عملا قیادت جیل سے مریم نواز نے سنبھال لی ہے اور پارٹی راہنما صرف جیل سے نواز شریف اور مریم نواز کے آنے والے احکامات پر عمل کر رہے ہیں،بتایا گیا ہے کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے درمیان واضح اختلافات پیدا ہو چکے ہیں اور وہ جیل میں ملاقات کےآنے والے شہباز شریف سے سیاسی معاملات پر بھی کوئی بات چیت نہیں کرتے،

بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نوازسیاسی و پارٹی معاملات میں شہباز شریف پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں،پارٹی واضح طورپر دو دھڑوں میں تقسیم ہو کر رہ گئی ہے جس کا پارٹی کو ملکی سیاست میں بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نواز شریف کو گلہ ہے کہ وہ جیل میں ہیں اور کارکنوں کو ان کی جیل اور دیگر مشکلات پر متحد کیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کے لئے کوئی سڑکوں پر آرہا ہے،

یہ بھی بتا یا گیا ہے کہ پارٹی کے سئینئر راجہ ظفرالحق سمیت دیگر راہنماوں نے دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات کی بڑھتی خلیج کو کم کرنے کی کوشش کی جسے کامیابی نصیب نہیں ہو سکی۔دیگر سیاسی جماعتیں بھی مشکل کا شکار ہیں کہ وہ بات کریں تو کس سے کریں نواز شریف تک انہیں رسائی نہیں اور شہباز شریف سے بات کرنا معتبر نہیں رہا

6 Comments

  1. Furqan Khan Reply
  2. Raheela Malik Reply
  3. Javed Javed Reply
  4. Sajid Sabri Reply
  5. Shahid Karim Reply
  6. Anonymous Reply

Leave a Reply