اپوزیشن کا جوابی وار، چار ارکان اسمبلی پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار

snaullah masti khel raja riaz noor alam tahir sadiq leaving pti forward bloc

– لاہور ۔ ناظم ملک –

* حکومت نے ان ارکان کے گوجرانوالہ جلسہ میں شرکت کے ڈر سے اسی روز پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بکا لیا

* نورعالم،ثنا اللہ مستی خیل نے پارلیمانی اجلاس میں اپنی ہی حکومت کی بینڈ بجا دی

اپوزیشن کی تحریک چلتے ہی حکومت کے پتے ہوا بھی دینے لگے جلسے کے روز انجانے خوف سے حکومت نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلا لیا جس میں ناراض ارکان نے کھل کر حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی بتایا جارہا ہے کہ ناراض ارکان اسمبلی جنہوں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے پی ٹی آئی میں شمولیت کی تھی جن پر شک کیا جارہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو کسی وقت بھی چھوڑ سکتے ہیں،ذرائع نے بتایا ہے کہہ جسطرح پی ٹی آئی نے ن لیگ کے اندر غیر اعلانیہ فارورڈ بلاک بنا دیا ہے اسطرح ن لیگ بھی پی ٹی آئی کے اندر نقب لگانے کو تیار ہے اور اس کے ناراض ارکان سے رابطے ہیں،پی ٹی آئی بھی اپنی اندرونی صورتحال سے پریشان ہے اور کوشش کر رہی ہے کہہ ناراض ارکان کے تحفظات دور کئے جایئں تاکہ پی ٹی آئی کے ارکان پارٹی چھوڑ کے نہ جایئں،پی ٹی آئی کے ابتدائی طور چار ارکان قومی اسمبلی کھل کر سامنے آئے ہیں جو پارٹی پر کھل کر تنقید کر رہے ان میں پیہلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کر نے والے فیصل آباد سے راجہ ریاض،ن لیگ چھوڑ کر آزاد الیکشن جیتنے والے ثنا اللہ مستی خیل،کے پی سے نور عالم خان،اور ق لیگ کے اٹک سے صادق آباد طاہر صادق کے نام شامل ہیں،ان ارکان بارے شبہ کیا جارہا تھا کہ یہ گوجرانوالہ میں ہونے والے اپوزیشن کے جلسے میں شرکت کر سکتے ہیں اسی خوف سے پی ٹی آئی نے جلسے کے روز وزیراعظم کی صدارت میں پی ٹی آئی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاوس بلا لیا جہاں ان ارکان کھلے عام اپنی پارٹی پر تنقید کی،وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس جس میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی بات چیت کی گئی۔

وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی فخر امام نے گندم کی دستیابی، قیمتوں اور قلت کی وجوہات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گندم کی درآمد سے آٹے کی قیمت میں واضح کمی آئے گی۔  وفاقی وزیر حماد اظہر نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجوہات اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے آغاز پر ہی ماحول کشیدہ ہوگیا۔ مراد سعید نے کہا عطاء اللہ بات شروع کریں گے لیکن  آزاد منتخب ہونے والے ایم این اے ثناء اللہ مستی خیل اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور بولنا شروع کردیا کہ حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آرہے، عوام اب حکومتی رہنماؤں کو گندے انڈے مارنے کے لیے تیار ہیں، ہماری حکومت کے وزیرِ اور مشیر ایک ٹکے کے نہیں، شہری بجلی اور گیس کے بل دینے کے قابل نہیں رہے، ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوتا نظر آرہا ہے۔اپوزیشن بے نقاب ہورہی ہے، میں چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں، وزیراعظم عمران خان نے انہیں جواب دیا کہ ملک کے حالات ہماری وجہ سے حالات خراب نہیں ہیں، جو آج جلسے کررہے ہیں انہی لوگوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے، اپوزیشن بے روزگار ہے اسے اہمیت دینے کی ضرورت نہیں، میں چاہتا ہوں یہ روز جلسہ کریں، عوام کے سامنے اپوزیشن روز بروز بے نقاب ہورہی ہے، اس کے جلسوں سے پریشان نہ ہوں، ہم سے بڑے جلسے کسی نے نہیں کیے، عوام کو درپیش تمام مسائل کا ادراک ہے، حماد اظہر اور فخر امام کو چینی گندم کے بحران پر قابو پانے کا ٹاسک سونپا ہے، مہنگائی سمیت عوامی مسائل پر جلد قابو پا لیں گے۔

نورعالم خان نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کی ٹیم ناقص ہے، لیکن آج ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت پر مشکل وقت ہے اس لیے تحفظات کے باوجود ہم ساتھ کھڑے ہیں۔

|Pak Destiny|

8 Comments

  1. Muhammad Ali Reply
  2. Khawaja Misbah Reply
  3. Nisar Ahmed Reply
  4. Alla Ditta Awan Reply
  5. Noor Afsar Malik Reply
  6. Rahmatullah Khan Reply
  7. M Mumtaz Khan Reply
  8. Younas Baloch Reply

Leave a Reply