Islamabad, Oct 18 News Desk (www.pakdestiny.com) Poor Taliban have ordered its men to target the offices of Geo and ARY and some of its anchormen.
The Taliban expressed anger at the TV journalists for their open condemnation of attack on 14 years old Swat girl Malala Yousafzai. Geo anchor Hamid Mir claims that “Taliban spokesperson Ehsanullah Ehsan who is carrying a head money sent two long statements to Pakistani media in last two days in which he criticized me and Dr.Amir Liaqaut Hussain in very strong words and declared us enemies of Islam.”
But interestingly, Hamid Mir is considered a rightist media person while Amir Liaquat openly targets Ahmadis.
Ehsan is the same person who accepted the responsibility of attack on Malala last week in Swat. According to an official letter sent by the National Crises Management Cell of the Interior Ministry to all the provincial governments on October 15th, North Wazirastan based Taliban leadership have ordered its Tariq Brigade to eliminate Hamid Mir as soon as possible because he is the one who introduced Malala Yousafzai first time on TV in 2009.
Taliban are angry with me because i said in my TV show that all those who attacked a 14 years old girl were cowards.I also criticized the government for not taking any action for the protection of Malala.
Interior Minister Rehman Malik annouced one million US $ bounty for the arrest of Ehsanullah Ehsan on October 16th but i am personally not satisfied on this announcement.Ehsanullah Ehsan is sending emails and sms messages,calling on our mobile phones but no intelligence agency have intercepted him so far.Interior Ministry is only writting letters to different provincial governments but not doing anything to arrest the culprits.I demand that government must provide security to all the TV channels and anchors receiving threats from Taliban. (www.pakdestiny.com)
Taliban to target Hamid Mir and Amir Liaquat Hussain
October 18, 2012
so everyone afraid of taliban o sorry zaliman. but i wish and hope our media persons stay firm and be strong in front of these zaliman
our society has become so fragile that nobody can stand against any injustice and tyranny. will we become strong or everything gonna break?
Very disgusted to know that this man is back on GEO. Would not watch his show bescuae i want to stay away from DEVIL esp in ramadaan.shame on geo. How could you allow this man to host a relegious programme after he made fun/insulted the views and questions of his keen listeners.he is a DRAMA and nothing else.Atleast i will not even see his face on TV.The choice is ours,friends. SWITCH THE CHANNEL WHEN HE IS ON
Dr.Aamir Liaquat Hussain always raise his voice against unjustice. He plays his positive role for nation.
We should be part of his ideas because of his cencerty. He is great Islamic scholar in Pakistan.
We must appreciate him. To get more information about Dr.Aamir Liaquat Hussain we should go through his web site
http://www.aamirliaquat.com and also join him @Aamirliaquat at http://www.twitter.com
عمران خان، میاں صاحب اور ڈاکٹرعامر لیاقت…طلوع…ارشاد احمد عارف…
http://e.jang.com.pk/12-04-2012/karachi/pic.asp?picname=04_21.gif
—————————————————————————————————————–
کراچی سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 308 کے مسافروں کے ساتھ ایئرپورٹ پر جو ہوا پاکستان کے عوام عرصہ دراز سے اس کا سامنا کر رہے ہیں۔ ریاست کی دیکھ بھال پر مامور نااہل، کام چور، حرام خور اور عوام دشمن حکمرانوں کی لاپروائی، بے نیازی اور بے حسی کے سبب انجن خراب، مسافروں کادم گھٹ رہا ہے، آکسیجن کی کمی کے باوجود پینے کا پانی ناپید اور دروازے بند، بہت سے قریب المرگ مگر ریاست کے کاک پٹ پر قابض کپتان اور سینئر عملے کادعویٰ ہے کہ کچھ برا نہیں، سب ٹھیک ہے اورخرابی کی بات کرنے والے لاعلم، حاسد اورجمہوریت کے دشمن ہیں۔
میرے ایک دوست کا کہنا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے شیخ سعدی کاوہ تعویذ گھول کر پی رکھا ہے جوانہوں نے اپنے اوراپنے گدھے کی شب بسری کے لئے جگہ فراہم کرنے والے کسان کو دردِ زہ میں مبتلا بیوی کے لئے دیا تھاتاکہ وہ زچگی کے مراحل سے بحسن وخوبی عہدہ برا ہوسکے۔ تعویذ میں لکھا تھا ”مرا و خرِ مرا جا باید، زنِ دہقان زاید کہ نہ زاید (مجھے کہ میرے گدھے کو جگہ چاہئے میری بلا سے دیہاتی کی بیوی بچہ جنے نہ جنے) ہمارے ہر نوع اورنسل کے حکمرانوں کو اعلیٰ ایوانوں میں قدم جمانے، عرصہ اقتدار میں عیش و عشرت، نمودونمائش اور لوٹ کھسوٹ کاموقع ملنا چاہئے ان کی بلا سے قوم غربت و افلاس، بدامنی ا وربیروزگاری سے تنگ آکر خودکشی کرے،بھوک سے مرے، قاتل، ڈکیت،بھتہ خور، اغوابرائے تاوان کے مجرم، ٹارگٹ کلر ان کا رشتہ ٴ حیات منقطع کریں، انہیں پرواہ نہیں۔
کراچی کے حالات پر ان دنوں سب سے زیادہ تشویش ظاہر کی جارہی ہے کیونکہ کراچی کی بدامنی کے اثرات پورے ملک کی معیشت، سلامتی اور سیاست پر مرتب ہو رہے ہیں۔ کراچی اور بلوچستان کی صورتحال کی خرابی کے بہانے الیکشن کے طویل عرصہ تک التوا کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے اورایوان صدر کے علاوہ حکمرانوں سے قربت کے دعویدار بعض تجزیہ کاراس ضمن میں پیش پیش ہیں۔ کیا سچ ہے اور کیاجھوٹ کوئی نہیں جانتا؟ سرمایہ کاری کاعمل جامد، لوگ اپنے مستقبل سے مایوس اور نوجوان نسل آمادہٴ بغاوت ہے۔ مگرحکمران مطمئن ہیں کہ ہم نے پانچ سال پورے کرلئے۔ قوم کو اور کیاچاہئے؟ پانچ سال اور دے تو بتائیں گے کہ ہم مزید کیاکرسکتے ہیں۔
کراچی میں قیام امن کی مختلف تجاویز سامنے آرہی ہیں عمران خان اور میاں نوازشریف سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ صدر اور حکمران اتحاد میں شامل جماعتیں فوجی کارروائی کا مطالبہ کررہی ہیں جبکہ سابق فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف نے جزوی مارشل لا کا شوشہ چھوڑا ہے حالانکہ 12مئی 2007 کو بدترین بدامنی اور لاقانونیت پر سنگدل حکمران پھولے نہ سمایا تھا۔ گزشتہ روزدانشوروں سے تبادلہ خیال کیا۔ ایک محفل میں جیو گروپ کے مقبول اینکرپرسن مذہبی پروگرام کے ذریعے ملک گیر شہرت حاصل کرنے والے نوجوان دانشور ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کسی قسم کی فوجی کاررروائی اور مصنوعی قیادت ابھارنے کے عمل کوکراچی کے ساتھ زیادتی قراردیاکہ اس طرح حالات خراب کرنے والے ٹولے کو مظلومیت کا لبادہ اوڑھنے میں مدد ملے گی۔
ان کی رائے تھی کہ عسکریت پسندوں ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے علاوہ ان کے سیاسی سرپرستوں سے خوفزدہ کراچی کے عوام کو قومی قیادت کی طرح تحفظ کا احساس فراہم کئے بغیر اصلاح احوال ممکن نہیں۔ میاں نوازشریف، عمران خان، سید منور حسن، ایک ڈیڑھ ماہ کراچی میں ڈیرہ ڈالیں۔ مقامی قیادت کو فعال کریں۔ عوام بالخصوص حالات کے ستائے عوام سے براہ راست رابطہ کریں اور یہ یقین دہانی کرائیں کہ عام انتخابات میں آزادی سے حق رائے دہی استعمال کرنے کی صورت میں ان کی جان و مال اور عزت و آبرو کوکوئی خطرہ لاحق نہ ہوگا۔ ہمارے کارکنوں کی یہ کھیپ اورریاستی مشینری آپ کا تحفظ کرے گی۔ میاں نوازشریف بہتر پوزیشن میں ہیں کہ کراچی کے نوجوان اپنے بزرگوں کی جماعت مسلم لیگ میں آسودگی محسوس کریں گے۔ جبکہ ماضی کے بوجھ سے آزاد عمران خان کاجلسہ شاندار تھا اور نوجوان نسل ان پر فریفتہ ہے مگردونوں کو مقامی قیادت کی سوچ تبدیل کرنی ہوگی جو اب تک ڈلیور نہیں کرسکی۔ سید منور حسن کے لئے پیغام واحد ہے تاہم پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے خلاف بننے والا کسی قسم کا اتحاد نقصان دہ ہوگا۔ منفی پروپیگنڈے کا سبب اور ایجنسیوں کی کارروائی قرارپائے گا البتہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ مفید ہوگی اور بریلوی مکتب ِ فکر کا تعاون ثمر آور۔ دانشور عامر لیاقت کے تجزیے سے متفق تھے۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ایم کیو ایم کے گھاٹ کا پانی پیاہے۔ کراچی کیا پاکستان بھر میں مقبول ہیں گزشتہ روز سنٹرل کالج کی تقریب میں نوجوان نسل ان پر جس طرح صدقے واری جارہی تھی وہ چشم کشا تھا۔ اگر میاں نواز شریف اور عمران خان میں سے کوئی ان کے حقیقت پسندانہ تجزیئے، عوامی مقبولیت اور سامعین کومسحور کرنے کی خداداد نعمت سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرلے توکراچی اور پاکستان کے نوجوان جھوم اٹھیں گے اور 2012 کے انتخابات تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ مگرکیا دونوں لیڈران کرام کے مقامی ساتھی اتنا ویژن اور ظرف رکھتے ہیں؟
پی کے 308کے کپتان کومسافروں کی فکرتھی اورجہازکی خرابی کا احساس اس لئے وہ ٹیک آف کے بجائے جہازکو واپس لے آیا مگرموجودہ انسان دشمن اور عوام بیزار نظام کے علمبرداروں ، محافظوں کامعاملہ مختلف ہے انہیں تو ساون کے اندھے کی طرح ہرطرف ہراہی ہرا نظر آتا ہے اور وہ اس بات پر خوش ہیں کہ غربت، بیروزگاری، بدامنی، قانون شکنی، بدانتظامی اور لوٹ کھسوٹ کے باوجود ریاست پاکستان سٹیٹس کو کے ساتھ قدم بقدم چلی جارہی ہے۔ کٹھارا بسوں کے عقبی حصے میں لکھے اس فرسودہ بے وزن شعر کی طرح :
نہ انجن کی خوبی، نہ کمال ڈرائیور
چلی جارہی ہے خدا کے سہارے
مگر تابکے؟ہم کب تک انگوروں کی بیلیں کیکر پر چڑھا کر ہر گچھے کو چھلنی کرتے رہیں گے۔