The untold reality

-از ڈاکٹر عامر لاھوری-(Pak Destiny)-

حضوروالا اگر آپ نے ایسے ہی کھیلنا ہے جیسا پچھلے دو تین دن سےکراچی میں آپ کھیل رہے ہیں تو اس سے بہتر ہے کہ رھن دیو ناں ہی کھیڈو۔
ابھی تک تو آپ بس نواز کو ہی نکال پائے ہیں ھاں ٹھیک ہے یہ بڑی کامیابی ہے لیکن اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔وہ جو آپ نے عباسی کو اون بورڈ کر کے اسلمبلیاں توڑ کے نئے الیکشنز کروانے تھے؟یہ کام تو بیس پچیس دن کے اندر اندر ہو جانا چاھیئے تھا۔نہیں ہوا ناں؟آپ کی عباسی کے بارے میں بھی اسیسمنٹ ٹھیک نہیں رہی اور آپ کو کب یہ سمجھ آئے گی کہ چوھدری نثار اتنا capable نہیں ہے؟
نواز تو مریم کو بھی کبھی جیتے جی پی ایم شپ نہ دے اور شہباز؟کا تو سوچئے گا بھی نہیں۔نواز اتنا احمق بھی نہیں ہے جتنا آپ سمجھ رہے ہیں؟نواز یہ اچھی طرح جانتا ہے کہ جس دن پاور شہباز کے ہاتھ گئی اُس دن نواز کو ایم این اے تو کیا کسی چپڑاسی نے بھی پانی تک نہیں پوچھنا۔نواز آخری دم تک پاور اپنے ہاتھ میں رکھے گا۔اس وقت نواز کو جتنی پارٹی پاور کی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔۔۔۔۔
وہ ساٹھ ستر لوگ جو آپ کو حمایت کا یقین دلاتے ہیں وہ نواز کو بھی حمایت کا یقین دلاتے رھتے ہیں۔نواز کے بندے توڑنے کا ایک ہی طریقہ ہے۔وہی مشرف والا۔جب تک آپ خود مین سیٹ پہ نہیں آئیں گے تب تک یہ ساٹھ ستر بندے اسی طرح پنڈولم کی طرح جھولتے رہیں گے۔پراپر مارشل لاء لگائے بغیر نواز کے بندے نہیں ٹوٹیں گے اور شہباز کو بھی اپنے اکیلے کی پاور کا پتہ ہے۔لگتا تو ابھی تک کچھ ایسا ہی ہے۔آگے شہباز کیا کرتا ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔
نواز کے نااھل ہونے کے پندرہ بیس دن تک گراؤنڈ آپ کے حق میں بڑی مضبوط تھی جو دن بدن اب لوز ہو رہی ہے۔اٹھارہ کے الیکشنز میں کنگز پارٹی کو جتوانے کے دو تین طریقے ہی ہیں۔
۔نواز کو پراپر جیل میں ڈالیں۔
یا
پراپر ملک بدر کریں۔
یا
پراپر مارشل لاء لگا کر اپنے ٹوٹل کنٹرول میں ووٹ ڈلوائیں۔
ادروائز؟
ادروائز جناب نواز کا ووٹ بنک ابھی تک ٹھیک ٹھاک ہے اور خان صاحب؟
اوہ ھاں خان صاحب کو کوئی تو سمجھائے کہ ذرا اپنے بیانات پہ ہی تھوڑا کنٹرول کر لیں۔ھاں ٹھیک ہے ڈائی ھارڈ فالورز کو فرق نہیں پڑتا لیکن نیوٹرل ٹائپ ووٹر کو خان صاحب دن بدن بددل کر رہے ہیں۔اپنی فرسٹریشن کا سرعام اظہار کرنا ضروری ہے کیا؟
ججز حضرات کو بھی کچھ ایکٹنگ کے لیسنز دیں کہ اب اتنا بھی اپنے آپ کو اوپن نہ کریں کہ”خان صاحب آپ مصروف آدمی ہیں۔روز عدالت آنے کی ضرورت نہیں۔۔۔۔۔۔”
کیا ہے یار۔بندہ اتنا بھی اپنے آپ کو ایکسپوز نہ کرے۔
باقی رہ گئی بھیڑ بکری عوام۔جس کی کسی کو فکر نہیں ہے۔
نواز کہتا ہے کہ مجھے بس وزیراعظم ہونا چاھیئے۔عوام جائیں بھاڑ میں۔
جنرلز بھی پاور اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔عوام جائیں بھاڑ میں۔
خان صاحب وزارت عظمی کے لارے کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔عوام جائیں بھاڑ میں۔
ججز کی تو خیر بات کرنی ہی فضول ہے۔اُنہیں ایک سائیڈ چوز کرنی تھی اور اینٹی نواز سائیڈ وہ چوز کر چکے ہیں۔
اٹھارہ کا الیکشن اور اس الیکشن سے پہلے کی پھرتیاں قابل دید رھیں گی۔میڈیا والوں کی دیہاڑی خوب لگے گی۔اگر یہ سب یوں ہی چلتا رہا تو خان صاحب کے ڈائی ھارڈ فالورز سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔اس ساری گیم میں سب سے بڑے لوذر خان صاحب ہی ہوں گے؟
باقی اللہ رب العزت سب سے بہتر جانتا ہے۔

6 Comments

  1. Absar Abbasi Reply
  2. Hamid Reply
  3. Jafar Abro Reply
  4. چور ٹبر Reply
  5. Nadeem Ahmad Reply
  6. Sohail Awan Reply

Leave a Reply