— Will this open doors for the PTI to have talks with the military establishment?
By Nazim Malik
Will Imran Khan’s PTI succeed in making the PMLN government surrender to its demands through its Nov 24 long march?
“I appeal to all Pakistanis to reach Islamabad on Sunday November 24th and not return until our demands have been met.
Our demands are:
▪ Revoke the 26th Amendment
▪ Restore democracy and the constitution
▪ Return the public’s mandate
▪ Release all innocent political prisoners,” Imran Khan said on X on Wednesday.
“I have formed a leadership committee to lead the protest and conduct all negotiations,” Khan said.
Will this open doors for the PTI to have talks with the military establishment? Fingers are crossed.
I appeal to all Pakistanis to reach Islamabad on Sunday November 24th and not return until our demands have been met.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 13, 2024
Our demands are:
▪︎ Revoke the 26th Amendment
▪︎ Restore democracy and the constitution
▪︎ Return the public's mandate
▪︎ Release all innocent…
پاکستان میں X (سابقہ Twitter# ) پر ناجائز پابندی کے بعد اب پرائیویٹ نیٹ ورکس ( VPNs# ) پر بندش۔ مگر یہ پابندیاں نہ آواز حق کو خاموش کر سکیں گی اور نہ ہی آواز خلق کو چپ کرا سکیں گی۔
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) November 11, 2024
ہماری قیادت کو کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے؟ صرف اس لیے کہ وہ اپنے قائد کو ملنے اڈیالہ گئے تھے؟ گھٹیا پن کی بھی انتہا ہوتی ہے۔ pic.twitter.com/Tw5M9IXI9k
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) November 12, 2024
سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پاکستانی قوم کے نام پیغام:
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 13, 2024
میرے پاکستانیو!! میں نے جتنا ہو سکا ملک و قوم کی خاطر ہر قربانی دی، اور انشاء اللہ خون کے آخری قطرے تک آپ کی حقیقی آزادی کے لیے لڑتا رہوں گا۔ لیکن یہ جنگ صرف عمران خان کی نہیں، پوری قوم کی ہے۔ اگر ہم آج اس ظلم و…
سابق وزیراعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پاکستانی قوم کے نام پیغام:
میرے پاکستانیو!! میں نے جتنا ہو سکا ملک و قوم کی خاطر ہر قربانی دی، اور انشاء اللہ خون کے آخری قطرے تک آپ کی حقیقی آزادی کے لیے لڑتا رہوں گا۔ لیکن یہ جنگ صرف عمران خان کی نہیں، پوری قوم کی ہے۔ اگر ہم آج اس ظلم و ستم کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو ہماری آئیندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی- جمہور کی طاقت سے ظلم کے نظام کے خاتمے کا وقت آ پہنچا ہے، انشاء اللہ۔ آج میں احتجاج کی فائنل کال دے رہا ہوں۔ 24 نومبر کو آپ سب نے اسلام آباد پہنچنا ہے۔
چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے 10 سال کیلئے غیر اعلانیہ مارشل لاء لگا دیا گیا ہے۔ ملک میں بوگس پارلیمنٹ، بوگس وزیراعظم، بوگس صدر اور بوگس جمہوریت ہے۔ اس وقت جنرل مشرف سے زیادہ خوفناک ڈکٹیٹر شپ قائم ہے۔ قانون کی بالادستی جمہوریت ازادی اور ملک کے مستقبل کو ختم کر دیا گیا ہے۔
اپنے سہولت کاروں کی مدد سے مینڈیٹ چوری کر کے ملک پر قابض مافیا کے زیر انتظام جاری فسطائیت کے نظام، آئین و قانون اور عدلیہ پر مسلسل حملوں، ہمارے بے گناہ لوگوں کو زندان میں میں ڈالنے والی جعلی حکومت کو بتانا ہو گا کہ قوم کو یہ سب نامنظور ہے۔
24 نومبر کے احتجاج کی قیادت تحریک انصاف لیڈرشپ کرے گی۔ میں نے پارٹی رہنماؤں کو جامع احتجاجی پلان دے دیا ہے۔ میں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، احتجاج کو لیڈ کرنے اور ختم کرنے کا اختیار اس کمیٹی کے پاس ہوگا۔ مذاکرات جب کرنے ہونگے جس سے بھی کرنے ہوں گے، ہینڈلرز جس کسی کو آگے کریں گے ہماری کمیٹی ان سے مذاکرات کرے گی-
میں اپنی پارٹی قیادت کو یہ ہدایت کرتا ہوں کہ احتجاج کی جامع منصوبہ بندی کریں اور اپنے حلقے کے لوگوں کو اس کے حوالے سے مکمل آگہی دے کر ایک بھرپور لیکن پرامن احتجاج کے لیے تیار کریں۔
جہاں یہ احتجاج پارٹی لیڈرز، ممبران اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز، ناظمین، اور صوبائی و مقامی تنظیموں کا امتحان ہے، وہیں یہ ہر طبقۂ فکر سے تعلق رکھنے والے عام آدمی کا بھی امتحان ہے۔ میں ہر طبقے بشمول اپنے کاروباری طبقے، سول سوسائٹی، قانونی برادری، کسانوں، ریڑھی بانوں، تنخواہ دار طبقے سے کہتا ہوں کہ اسلام آباد پہنچیں۔ میرے نوجوان اور طلباء، جن کا مستقبل بالخصوص داؤ پر ہے، ان کو یہ ہدایت دینا چاہتا ہوں کہ آپ نے اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔ اپنے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی میرا یہ پیغام ہے کہ قوم کے مستقبل کی خاطر دنیا بھر میں احتجاج کا حصہ بنیں اور پارٹی کی فنڈنگ میں بھی بھرپور حصہ لیں-
مجھے اپنی قوم پر مکمل بھروسہ ہے اور میں یہ پیشنگوئی کر رہا ہوں کہ 24 نومبر کو پورا پاکستان اسلام آباد پہنچے گا اور عوام کا سمندر ہر رکاوٹ اور کنٹینر کو بہا لے جائے گا۔ اس دن یک زبان ہو کر پوری قوم کے یہی مطالبات ہوں گے:
– چھبیسویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے کر آئین کو اپنی پرانی حالت میں بحال کیا جائے
– چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی
– بغیر ٹرائل گرفتار سیاسی قیدیوں کی رہائی
میرے پاکستانیو، اب کی بار ہم نے اپنے مطالبات کی منظوری تک واپس نہیں لوٹنا”
PAK DESTINY