An open letter of a ‘small’ employee of PIA to show mirror to its CEO

arshad malik,pia,ceo

محترم جناب سی ای او ارشد ملک۔۔!!
آپ یقینا بہت قابل، ایماندار، باصلاحیت انسان ہونگے پر معاف کیجیئے گا آپ کو اس طرح کسی کے پروفیشن کو جج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔۔۔یہ بلکل ایسا ہے کہ میں آپ کی ائیر فورس کی جاب پر تنقید کردوں (جس کی الف بے تک میں نہیں جانتی)
آپ جانتے کتنا ہیں کیبن کریو کی جاب کے بارے میں کتنی معلومات رکھتے ہیں آپ ہماری جاب کے بارے میں۔۔۔؟؟
آپ کی نظر میں ہم یقینا ویٹرز ہونگے پر معاف کیجیئے گا ہم سیفٹی پروفیشنلز ہیں۔۔۔ہم 500 مسافروں کی حفاظت کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔۔۔وقت پڑنے پر ہم ڈاکٹر، انجینئیر، سوئیپر، کیٹررز، کک، ایکٹر، پیرنٹ، دوست، کا کردار بھی نبھاتے ہیں۔۔۔
پتہ نہیں آپ کو کس نے کہہ دیا ہے کہ کیبن کریو ہی پی آئی اے کی تباہی کا ذمہ دار ہے۔۔۔
کیبن کریو جہازوں کے پرزے نہیں بیچتا جناب۔۔۔
کیبن کریو اکانومی کے دوست مسافروں کو بزنس کلاس میں اپ گریڈ نہیں کرتا۔۔
کیبن کریو جہاز پہ آنے والی کیٹرنگ میں گھپلے نہیں کرتا۔۔۔
کیبن کریو کروڑوں کا جہاز محض 55 لاکھ میں نہیں بیچتا۔۔۔
کیبن کریو اپنے رشتہ داروں کو ٹھیکے نہیں دیتا۔۔۔
کیبن کریو فری ٹکٹیں نہیں بیچتا۔
کیبن کریو مسافروں سے ای بی ٹی کی مد میں رقمیں نہیں بٹورتا۔۔۔
آپکو مطلع کیا جاتا ہے کہ کیبن کریو کیبن کریو اپنی فلائیٹ میوچل کرکے پی آئی اے کو کوئ نقصان نہیں پہنچاتا۔۔۔
پتہ نہیں کون سے sadist لوگوں میں گھرے ہیں آپ۔۔۔
یہی سب کچھ پچھلی مینیجمنٹ سے کراچی مافیا کرواتا رہا اور اب آپ کو بھی کیبن کریو کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے۔۔۔
جناب کیبن کریو کی بجائے مسافروں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں پر توجہ کریں۔۔۔آپ ملازموں کا خیال رکھیں ملازم مسافروں کا خیال رکھیں گے۔۔ہٹلر بن کے فیصلے صادر کرنے سے کوئ بہتری نہیں لا سکا اب تک۔۔۔آپ کو آئے کچھ دن ہوئے ہیں پر میں یہ سب اور اسطرح کے عجیب و غریب غیر ضروری فیصلے 18،19 سال سے دیکھ رہی۔۔۔کچھ بھی نہیں بدلا۔۔۔حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے۔۔۔انکی 99% وجہ یہی ہے توانائیاں غیر ضروری جگہوں پہ استعمال کرنا۔۔۔آپ کی نیک نیتی پہ شک بلکل نہیں۔۔۔طریقہ کار سے اختلاف ہے۔۔۔
آپ کے آج کے بیان پہ احتجاج کرنا میرا حق ہے کیونکہ آپ نے میرے پروفیشن کو گالی دی ہے۔۔۔کیبن کریو آپ کی نظر میں کتنا بھی برا ہو پر کسی فقیر کو بھی “کھانا پھینک کر” نہیں دیتا۔۔اور آپ تو مسافروں کی بات کر رہے ہیں۔۔۔اپنے بیان پر نظر ثانی فرمائیں آپ کے الفاظ سے ہماری دل آزاری ہوئ ہے۔۔۔بھلے اس کے بدلے آپ مجھے بے روزگار کر دیں پر احتجاج ہمارا حق ہے۔۔۔اور میں نے اپنا حق استعمال کیا ہے۔۔۔
والسلام۔۔۔
ایک ادنی سی ملازم۔۔۔
سطوت سلیم- لاہور بیس
میری طرف سے اجازت ہے اگر کوئ سکرین شاٹ لے کر یا وٹس ایپ کرکے یا میری شکایت کرنے کے لئے یہ پیغام محترم بادشاہ سلامت تک پہنچا دے۔۔

(Pak Destiny)

 

 

4 Comments

  1. Javed Sherzaman Reply
  2. Amir Rashid Reply
  3. Draur Draur Reply
  4. Abc Reply

Leave a Reply