از ڈاکٹر عامر لاھوری
مغرب میں ہوئی کچھ تحقیقات کے مطابق خواتین Bad Boys میں زیادہ کشش محسوس کرتی ہیں۔فلموں میں بھی دیکھیں تو جیمزبانڈ اور دل والے دُلہنیا لے جائیں گے والا شاہ رخ ایک بیڈ بوائے امیج ہے جسے بے تحاشہ پسند کیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ بھی تو ایک بیڈ بوائے امیج رکھتا ہے اوپر سے billionaire……..
سلمی ھائیک سمیت کافی عورتوں نے harassment کے الزامات لگائے۔یقینآ یہ ھیلری کی حمایت میں اور ھیلری کی ٹیم کے کہنے پہ کیا گیا۔
مجھے تو یہ الزامات سچ ہی لگتے ہیں؟ پیسہ والا یہ سب نہیں کرے گا تو اور کیا کرے گا؟
باقی بس میں کی گئی وہ گفتگو جس میں اس نے وہ فقرہ کہا تھا کہ۔۔۔۔۔
I grab women by……..
وہ ایک پرائیویٹ گفتگو تھی جو کہ “تقریبآ”
دنیا کے سارے مرد و خواتین آپنے بہت ہی قریبی دوستوں اور سہیلیوں کے ساتھ کرتے ہیں۔
اور اس گفتگو کو الیکشن سے پہلے لیک کرنا زیادتی تھی ڈونلڈ کے ساتھ۔۔۔۔۔۔۔
اور آپ کی سوئی خواتین پہ آڑ گئی؟
جی ھاں۔
خواتین بھی آپنی فرینک سہیلیوں کے ساتھ ایسی گفتگو کرتی ہیں۔اتنی چھوٹی سی بات کی ٹینشن نہ لے لیا کریں!
بہرحال ان سب باتوں کے باوجود بیالیس فیصد خواتین نے ڈونلڈ کو ووٹ دیا کیونکہ
Women like Bad Boys.
اور یہ بات ھیلری کی ٹیم سمجھ نہیں سکی؟جی ھاں،ڈونلڈ ٹرمپ بیڈ بوائے،پلے بوائے امیج رکھتا ہے۔اکثر اینالسٹ کے مطابق وہ پاگل،گھٹیا،بیوقوف،احمق،نسل پرست ہے،عورتوں کی عزت نہیں کرتا۔وغیرہ وغیرہ۔پھر بھی وہ الیکشن کیسے جیت گیا ہے؟اکثر پاکستانیوں بشمول اوریا مقبول جان۔۔۔۔۔کو ڈونلڈ کے صدر منتخب ہونے پہ بڑی تپ چڑھی ہوئی ہے۔اوریاصاحب نے تو لگے ھاتھوں آپنے کالم میں ڈونلڈ کے صدر منتخب ہونے پہ جمہوریت کو بھی رگڑ ڈالا۔
پر سوال تو پھر بھی وہیں کھڑا ہے کہ ڈونلڈ جیسا صدر بن کیسے گیا؟
دیکھیئے۔یاد رکھیئے کہ امریکہ کی غالب آبادی گورے پہ مشتمل ہے۔
تاشفین ملک جیسے قتل عام کے واقعات جب تسلسل سے ہونے لگیں تو غالب گورا آبادی میں ایک عدم تحفظ کا احساس جنم لینے لگتا ہے کہ ہم تو سافٹ ٹارگٹ بن چکے ہیں۔کوئی آتا ہے اور بڑے آرام سے ہمیں قتل کر دیتا ہے۔آب ایسے میں کوئی الیکشن کمپین میں آ کر کہتا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ھارڈ لائن لے گا تو آٹومیٹکلی اس غالب آبادی کا دل اس پاگل ڈونلڈ کی طرف کھچنے لگتا ہے کہ ھیلری کے مقابلے میں یہ پلے بوائے بہتر ہے جو ہمیں تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
امریکہ کے کالوں کی اچھی خاصی تعداد جرائم میں ملوث ہے۔سٹریٹ کرائمز میں زیادہ تر کالے ہی انوالو ہوتے ہیں،لٹنے والے بھی زیادہ تر گورے ہی ہوتے ہیں۔ٹیکس کام کرنے والا گورا دیتا ہے اور گھر بیٹھ کے کھانے والوں میں زیادہ تر کالے ہیں۔ایسی صورتحال میں گورے کو کالے سے قدرتی طور پہ نفرت پیدا ہونی شروع ہو جاتی ہے۔آب ایسی سچؤیشن میں جب ڈونلڈ کالے کے خلاف ھارڈلائن لینے کی بات کُھلم کُھلا کرتا ہے تو آٹومیٹکلی گورے کا ووٹ ڈونلڈ کو جائے گا۔
پاکستانی،انڈینز،ساری دنیا سے لوگ امیگریشن لے کر امریکہ جا رہے ہیں۔یہ لوگ کم معاوضے پہ بھی نوکریاں کر رہے ہیں۔یہ نوکریاں وہاں کے پیدائشی گورے کو بھی مل سکتی تھیں لیکن امیگرنٹ نوکری لے گیا تو گورے میں احساس محرومی پیدا ہو گیا نا؟آب ایسی صورتحال میں ڈونلڈ اگر امیگریشن بند کرنے کی بات کرے گا تو امریکا کے گورے کا ووٹ ھیلری کو تو نہیں جائے گا نا؟
ڈونلڈ خام مال کی امپورٹ کو بند کر کے نئی فیکڑیاں اور نئی جابز کی بات کرے گا تو آٹومیٹکلی بے روزگار کا ووٹ تو ڈونلڈ کو جائے گا نا۔
پینتیس فیصد تک آمدنی پہ ٹیکس ہے امریکا میں۔زیادہ تر کمانے والا تو گورا ہی ہے،آب ایسی صورت میں ٹیکس کو پندرہ فیصد پہ لانے کی بات ھیلری کی بجائے ڈونلڈ نے کی ہے۔آب بتائیے کہ ایسی صورت میں گورے کا ووٹ ھیلری کو کیسے جائے گا؟
عراق وغیرہ کی جنگوں میں اربوں روپیہ لگ رہا ہے۔فوجی مر رہا ہے۔معذور ہو رہا ہے۔فوجیوں کی فیمیلیز اور معیشت پہ آچھا خاصا ڈینٹ پڑ رہا ہے اور حاصل جمع زیرو۔آب ھیلری تو ان جنگوں کے شروع کرنے میں اور تسلسل میں ساتھ ہے لیکن ڈونلڈ ان جنگوں کی پالیسی کو ناپسند کر رہا ہے تو؟
بتائیے؟پھر؟ عام امریکی گورا کس کو ووٹ دے گا؟
ایسے بیس فیکڑز میں اور بھی نکال کر دے سکتا پر پھر پوسٹ لمبی ہو جائے گی۔
ڈونلڈ پراپرٹی وغیرہ کے بزنس میں ہے۔سیانا آدمی ہے۔وہ وہاں کی اکثریتی غالب گورا آبادی کی پریشانیوں کو سمجھ گیا تھا اور باربار انہی مسائل کو ٹارگٹ کر رہا تھا جب کہ ھیلری کی انتخابی مہم کا مین فوکس ڈونلڈ کی ذات تھی۔رزلٹ کیا نکلا؟ امریکہ کی غالب گورا آبادی نے اُس شخص کو ووٹ دیا جو اُن کے اصل مسائل کی نشاندھی اور حل کی بات کر رہا تھا۔ڈرائنگ رومز،ٹی وی سکرین پہ بیٹھے اور آخبار کے کیبن میں بیٹھ کر تجزیہ کرنے والے کو پتہ ہی نہیں چل سکا کہ اصل پرابلمز ہیں کیا؟وہ بھی غالب گورا آبادی کے؟اسی لیے زیادہ تر تجزیئے غلط ثابت ہوئے۔
آمریکی گورے اور گوری کے نزدیک ڈونلڈ کا بیڈ بوائے ہونا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ ارب پتی ایسے ہی ہوتے ہیں۔پلے بوائے،منہ پھٹ،بدتمیز ہونا اُن کے لیے مسئلہ نہیں ہے۔وہ انسانی نفسیات کو سمجھتے ہیں کہ پیسے والے اسی طرح کی زندگی ہی گزارتے ہیں۔
یہ باتیں چونکہ ہمارے لیے مسئلہ ہیں اسلیے ہم لوگ شاک میں ہیں اور پھر وہ مسلمانوں کو ٹائیٹ کرنے کی بات بھی کرتا ہے۔
اس پہ پارٹ تھری بھی لکھا جا سکتا ہے اگر موڈ بن گیا تو۔۔۔۔۔۔۔
ڈونلڈ ٹرمپ بھی تو ایک بیڈ بوائے امیج رکھتا ہے اوپر سے billionaire……..
سلمی ھائیک سمیت کافی عورتوں نے harassment کے الزامات لگائے۔یقینآ یہ ھیلری کی حمایت میں اور ھیلری کی ٹیم کے کہنے پہ کیا گیا۔
مجھے تو یہ الزامات سچ ہی لگتے ہیں؟ پیسہ والا یہ سب نہیں کرے گا تو اور کیا کرے گا؟
باقی بس میں کی گئی وہ گفتگو جس میں اس نے وہ فقرہ کہا تھا کہ۔۔۔۔۔
I grab women by……..
وہ ایک پرائیویٹ گفتگو تھی جو کہ “تقریبآ”
دنیا کے سارے مرد و خواتین آپنے بہت ہی قریبی دوستوں اور سہیلیوں کے ساتھ کرتے ہیں۔
اور اس گفتگو کو الیکشن سے پہلے لیک کرنا زیادتی تھی ڈونلڈ کے ساتھ۔۔۔۔۔۔۔
اور آپ کی سوئی خواتین پہ آڑ گئی؟
جی ھاں۔
خواتین بھی آپنی فرینک سہیلیوں کے ساتھ ایسی گفتگو کرتی ہیں۔اتنی چھوٹی سی بات کی ٹینشن نہ لے لیا کریں!
بہرحال ان سب باتوں کے باوجود بیالیس فیصد خواتین نے ڈونلڈ کو ووٹ دیا کیونکہ
Women like Bad Boys.
اور یہ بات ھیلری کی ٹیم سمجھ نہیں سکی؟جی ھاں،ڈونلڈ ٹرمپ بیڈ بوائے،پلے بوائے امیج رکھتا ہے۔اکثر اینالسٹ کے مطابق وہ پاگل،گھٹیا،بیوقوف،احمق،نسل پرست ہے،عورتوں کی عزت نہیں کرتا۔وغیرہ وغیرہ۔پھر بھی وہ الیکشن کیسے جیت گیا ہے؟اکثر پاکستانیوں بشمول اوریا مقبول جان۔۔۔۔۔کو ڈونلڈ کے صدر منتخب ہونے پہ بڑی تپ چڑھی ہوئی ہے۔اوریاصاحب نے تو لگے ھاتھوں آپنے کالم میں ڈونلڈ کے صدر منتخب ہونے پہ جمہوریت کو بھی رگڑ ڈالا۔
پر سوال تو پھر بھی وہیں کھڑا ہے کہ ڈونلڈ جیسا صدر بن کیسے گیا؟
دیکھیئے۔یاد رکھیئے کہ امریکہ کی غالب آبادی گورے پہ مشتمل ہے۔
تاشفین ملک جیسے قتل عام کے واقعات جب تسلسل سے ہونے لگیں تو غالب گورا آبادی میں ایک عدم تحفظ کا احساس جنم لینے لگتا ہے کہ ہم تو سافٹ ٹارگٹ بن چکے ہیں۔کوئی آتا ہے اور بڑے آرام سے ہمیں قتل کر دیتا ہے۔آب ایسے میں کوئی الیکشن کمپین میں آ کر کہتا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ھارڈ لائن لے گا تو آٹومیٹکلی اس غالب آبادی کا دل اس پاگل ڈونلڈ کی طرف کھچنے لگتا ہے کہ ھیلری کے مقابلے میں یہ پلے بوائے بہتر ہے جو ہمیں تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
امریکہ کے کالوں کی اچھی خاصی تعداد جرائم میں ملوث ہے۔سٹریٹ کرائمز میں زیادہ تر کالے ہی انوالو ہوتے ہیں،لٹنے والے بھی زیادہ تر گورے ہی ہوتے ہیں۔ٹیکس کام کرنے والا گورا دیتا ہے اور گھر بیٹھ کے کھانے والوں میں زیادہ تر کالے ہیں۔ایسی صورتحال میں گورے کو کالے سے قدرتی طور پہ نفرت پیدا ہونی شروع ہو جاتی ہے۔آب ایسی سچؤیشن میں جب ڈونلڈ کالے کے خلاف ھارڈلائن لینے کی بات کُھلم کُھلا کرتا ہے تو آٹومیٹکلی گورے کا ووٹ ڈونلڈ کو جائے گا۔
پاکستانی،انڈینز،ساری دنیا سے لوگ امیگریشن لے کر امریکہ جا رہے ہیں۔یہ لوگ کم معاوضے پہ بھی نوکریاں کر رہے ہیں۔یہ نوکریاں وہاں کے پیدائشی گورے کو بھی مل سکتی تھیں لیکن امیگرنٹ نوکری لے گیا تو گورے میں احساس محرومی پیدا ہو گیا نا؟آب ایسی صورتحال میں ڈونلڈ اگر امیگریشن بند کرنے کی بات کرے گا تو امریکا کے گورے کا ووٹ ھیلری کو تو نہیں جائے گا نا؟
ڈونلڈ خام مال کی امپورٹ کو بند کر کے نئی فیکڑیاں اور نئی جابز کی بات کرے گا تو آٹومیٹکلی بے روزگار کا ووٹ تو ڈونلڈ کو جائے گا نا۔
پینتیس فیصد تک آمدنی پہ ٹیکس ہے امریکا میں۔زیادہ تر کمانے والا تو گورا ہی ہے،آب ایسی صورت میں ٹیکس کو پندرہ فیصد پہ لانے کی بات ھیلری کی بجائے ڈونلڈ نے کی ہے۔آب بتائیے کہ ایسی صورت میں گورے کا ووٹ ھیلری کو کیسے جائے گا؟
عراق وغیرہ کی جنگوں میں اربوں روپیہ لگ رہا ہے۔فوجی مر رہا ہے۔معذور ہو رہا ہے۔فوجیوں کی فیمیلیز اور معیشت پہ آچھا خاصا ڈینٹ پڑ رہا ہے اور حاصل جمع زیرو۔آب ھیلری تو ان جنگوں کے شروع کرنے میں اور تسلسل میں ساتھ ہے لیکن ڈونلڈ ان جنگوں کی پالیسی کو ناپسند کر رہا ہے تو؟
بتائیے؟پھر؟ عام امریکی گورا کس کو ووٹ دے گا؟
ایسے بیس فیکڑز میں اور بھی نکال کر دے سکتا پر پھر پوسٹ لمبی ہو جائے گی۔
ڈونلڈ پراپرٹی وغیرہ کے بزنس میں ہے۔سیانا آدمی ہے۔وہ وہاں کی اکثریتی غالب گورا آبادی کی پریشانیوں کو سمجھ گیا تھا اور باربار انہی مسائل کو ٹارگٹ کر رہا تھا جب کہ ھیلری کی انتخابی مہم کا مین فوکس ڈونلڈ کی ذات تھی۔رزلٹ کیا نکلا؟ امریکہ کی غالب گورا آبادی نے اُس شخص کو ووٹ دیا جو اُن کے اصل مسائل کی نشاندھی اور حل کی بات کر رہا تھا۔ڈرائنگ رومز،ٹی وی سکرین پہ بیٹھے اور آخبار کے کیبن میں بیٹھ کر تجزیہ کرنے والے کو پتہ ہی نہیں چل سکا کہ اصل پرابلمز ہیں کیا؟وہ بھی غالب گورا آبادی کے؟اسی لیے زیادہ تر تجزیئے غلط ثابت ہوئے۔
آمریکی گورے اور گوری کے نزدیک ڈونلڈ کا بیڈ بوائے ہونا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ ارب پتی ایسے ہی ہوتے ہیں۔پلے بوائے،منہ پھٹ،بدتمیز ہونا اُن کے لیے مسئلہ نہیں ہے۔وہ انسانی نفسیات کو سمجھتے ہیں کہ پیسے والے اسی طرح کی زندگی ہی گزارتے ہیں۔
یہ باتیں چونکہ ہمارے لیے مسئلہ ہیں اسلیے ہم لوگ شاک میں ہیں اور پھر وہ مسلمانوں کو ٹائیٹ کرنے کی بات بھی کرتا ہے۔
اس پہ پارٹ تھری بھی لکھا جا سکتا ہے اگر موڈ بن گیا تو۔۔۔۔۔۔۔
دوسرا مودی آیا مسلمانوں کیلئیے اللّہ۔اسکے شرسے سب کومحفوظ رکھے۔آمین
ٹرمپ کی جیتنے سے کم سے کم مسلمانوں کو منافقوں کی بجایے ایک کھلا دشمن تو دیکنھے کو ملے گا
-امریکہ میں ٹرمپ ذلیل ہوا اور وہ صدر بن گیا
-پاکستان میں نیازی ذلیل ہوا اور ابھی تک ہورہا ہے
اس نے شادیاں تو تین کی ھیی,بڑی بڑی بینک بیلنس,کاریی,کمپنیاں,سب ڈھیر ساری مگر موت اک بار آئیگی
اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب
ھو گے
ہیلری منافق تھی اوپر سے مسلمانوں کی حمایتی اندر سے مخالف تھی
ٹرمپ اوپر سے بھی مخالف ہے اندر سے بھی
منافقت زیادہ خطرناک ہوتی ہے
ترقی پذیر ممالک میں عورتوں کے حقوق کی جنگ لڑنےوالےاپنےملک میں عورت کو تسلیم نہیں کرتے
عورت کےحقوق کےچیمپئن نےعورت کو حکمران نہیں بننےدیا،