تحریر – زین خان
ایک بار پھر سے صحافتی اداروں نے اپنے ملازمین کی تنحواہ روک دی ہے۔ جب کہ صحافتی اداروں کے مالکان اربوں میں کمارہے ہیں لیکن پھر بھی ملازمین کو تنحواہ دینا بوجھ سمجھتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایمرا باڈی نے آج اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس کی صدارت ایمرا کے صدر محمد آصف بٹ نے کی۔ ایمرا نے تمام اداروں کے مالکان کو وارنگ دے دی۔
اگر صحافتی اداروں نے اپنے ملازمین کی تنخواہ اور بقیات بروقت نہ ادا کی تو ایمرا اپنا لائحہ عمل دے گا، صدر ایمرا
صحافت کے نام پر بہت سے بہروپیے بھی ہیں جس میں نامور اور بےنام افراد شامل ہیں۔ آفتاب اقبال جو خود کو بہت بڑے دانشور سمجھتے ہیں اور کہلواتے ہیں۔ موصوف نے پاکستان کی صحافتی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ کیا۔ آپ نیوز کو اپنا چینل ظاہر کر کے خود تو بہت پیسہ بنایا لیکن صحافیوں کے وقت اور ہنر کو استعمال کیا اور تنحواہ بھی نہیں ادا کی۔
آفتاب اقبال نے اپنے بھائی جنید اقبال کے ساتھ مل کر سینکروں صحافیوں کا معاشرتی قتل کیا۔ ایمرا باڈی نے دونوں بھائوں کو پندرہ دن میں واجبات ادا کرنے کی ڈیڈلائن دے دی۔ واجبات نے ادا کرنے کی صورت میں پولیس اور ایف آئی اے میں کیس کرنے اور گھر کے باہر مظاہرے کرنے کی دہمکی۔
ایمرا نے ان اداروں کا بائیکاٹ کرنے کی دہمکی بھی دےدی۔ ان اداروں میں کیپٹل نیوز چینل، نیوز ون، پبلک نیوز چینل، روزنامہ خبریں،چینل فائیو، روزنامہ جنگ، دی نیوز، روزنامہ آواز، روزنامہ نوائے وقت، وقت نیوز چینل، آپ نیوز چینل شامل ہے۔
PAK DESTINY —