
– لاہور ۔۔۔ ناظم ملک –
** نئے وزیراعلی کے لئے اٹک سے سید یاور عباس بخاری فیورٹ
** تھنک ٹینک نے نئے انتخابات سے قبل وزیراعلی کی تبدیلی ناگزیر قرار دے دی
** تھنک ٹینک نے علیم خان فواد چوہدری کو وزیراعلی بنانے کی مخالفت کر دی
** سید یاور عباس بخاری اسوقت پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاوئنٹس کمیٹی کے چئیرمین ہیں
** چوہدری مونس الہی نے پرویز الہی کے وزہراعلی کا امیدوار نہ ہونے اور نہ ہی عثمان بزدار کو ہٹانے کا بیان دیکر کھیل ہی ختم کردیا
پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ سطحی قیادت نے بالاخر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا بھاری بوجھ سردار عثمان بزدار کے ناتواں کندھوں سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ملکی سیاست کے اہم ترین عہدے کے لیئے نئے امیدوار کے ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو اس بات پر قائل کر لیا گیا ہے کہ عثمان بزدار کی جگہ متحرک اور فعال وزیراعلیٰ لا کر ہی اہم ترین صوبے میں پی ٹی آئی کی مستقبل کی سیاست کو بچایا جا سکتا ہے۔
مستند ذرائع کے مطابق وزارت اعلیٰ کی دور میں تین پرانے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی ، علیم خان اور فواد چوہدری تو ہیں ہی، مگر اس بار اٹک سے ایم ہی اے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب کے سربراہ سید یاور عباس بخاری کا نام بھی زیر غور ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے اہم صوبے کی وزارت اعلیٰ کسی اتحادی کو دینے کے حق میں پی ٹی آئی کا تھنک ٹینک نہیں، اس لیئے پرویز الٰہی کا قرعہ نکلنے کا امکان کم ہے

فواد چودھری رکن پنجاب اسمبلی نہیں اور ماضی قریب میں متنازعہ انٹرویو کی وجہ سے اعلیٰ قیادت کا اعتماد کھو چکے ہیں، جب کہ علیم خان جو روز اول سے ہی وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے کے نیب مقدمے میں گرفتاری کے بعد دوبارہ وزارت دیئے جانے کو ہی کافی قرار دیا جا رہا ہے، اور ان کو وزیر اعلیٰ بنانے کی صورت میں کسی بھی وقت نیب کا مقدمہ اور اس کا فیصلہ پی ٹی آئی کو ہنجاب میں دیوار سے لگا سکتا ہے۔ جب کہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز سکینڈل اور لینڈ مافیا کے مبینہ معاملات علیم خان کے خلاف جاتے ہیں اور دوبارہ وزارت ملنے سے قبل ان کی خواجہ برادران سے ملاقات اور بعض کاروباری شراکتوں کے باعث علیم خان پی ٹی آئی قیادت کا اعتماد کھو چُکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے تھنک ٹینکس کے مطابق عثمان بزدار بھی الیکشن سے چند ماہ قبل ن لیگ میں تھے اور ان کا انتخاب غلط ثابت ہوا کیونکہ وہ پارٹی وژن سے واقف تھے نہ اسے آگے بڑھانے کے اہل، تو اس بار ایسا وزیراعلیٰ لایا جائے جو تحریک انصاف کا نظریاتی کارکن ہو، یہ قرعہ فال سردار یاور عباس بخاری کے نام نکلنے کا امکان ہے۔

سید یاور عباس بخاری کا تعلق راولپنڈی ڈویژن کے ضلع اٹک سے ہے۔ یاور بخاری جو اٹک میں سماجی کاموں کے حوالے سے شہرت اور پاکستان تحریک انصاف کے فعال کارکن ہیں۔ گذشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر حلقہ پی پی ون، اٹک ون سے انتخاب جیت کر رکن پنجاب اسمبلی بنے، اس وقت 55سالہ یاور بخاری صوبائی اسمبلی کی متعدد اہم کمیٹیوں کے رکن اور سب سے اہم کمیٹی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب کے چیئرمین ہیں۔ یہ پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن ہیں اور کرونا وبا کے دوران اپنی فعالیت اور قابلیت کا اظہار بھی کر چُکے ہیں۔ اگرچہ پاکستان کی سیاست میں کچھ بھی انہونی نہیں، تاہم بظاہر تخت لاہور کا ہُما یاور بخاری کے سر کے اوپر چکرا رہا ہے۔ جو آئندہ کچھ دن میں ان کے سر بیٹھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کی وزارت اعلی کےلئے چوہدری برادران پہلے دن سے ہی سب سے مضبوط امیدوار تھے لیکن حکومت سازی میں انہیں سپیکر شپ کےلئے منا لیا گیا تھا
ن لیگ نے مرکز اور پنجاب میں پی ٹی آئی سے جان چھڑوانے کےلئے چوہدریوں کو اتحاد کی پیشکش کے ساتھ پنجاب میں وزارت اعلی دینے کا بھی وعدہ کیا تھا جو منصوبہ کامیاب نہ ہو سکا جس کے بعد چند دن پہلے مومس الہی نے باقاعدہ اپنا ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں اس امر کی تردید کی کہ ق لیگ عثمان بزدار کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی کسی کوشش کی حصہ دار نہیں ہے اور نہ ہی پرویز الہی وزیراعلی بننا چاہتے ہیں،
اسی طرح وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی الیکشن میں ایم پی اے کی سیٹ ہارنے کے باوجود وزیراعلی پنجاب بننے پر بضد تھے جہاں سے ان کے عمران خان کے ساتھ اختلافات شروع ہوئے جو اب تک دل میں رنجش لئے بیٹھے ہیں
|Pak Destiny|
جس طرح دیگر وزیروں کی وزارتوں کو کیا تھا، اسکو بھی کچھ عرصے بعد کوئی دوسری وزارت مل جائے گی، اس نے بھی دوسرے وزیروں کی نسبت بہت زیادہ دولت جمع کر لی ھے، اور اب کسی دوسرے کو کمانے کا موقع دیں گے، اور عثمان بزدار سے زیادہ کمیشن دینے کا وعدہ کر گا، وہ وزیر اعلی بنے گا، کابینہ کے تمام وزیر کمیشن کے تحت کام کر رہے ھیں، خود بھی کھاؤ اور وزیر اعظم کے اکاونٹ میں رقم جمع کروائیں، جو ملک سے باہر کے بنکوں ھیں،
پرویز الھی
Mumkan ni
Bhai S M qureshi ko ppp ne prime minister nhn banaya iss jalan ppp ko chor gae warna1988 se 1998 tk ppp ka patta bandha tha.
Sorry2008 tk
تؤٹل بکواس بزدار نہیں جارہا
فعال اور متحرک؟ یہ لولا لنگڑا ھے؟گونگا بھرا ھے یا اداب غلامی سے ناواقف ھے۔تو میرا مشورہ مانو کسی بٹ مین کو وزیر اعلی’ بنادو۔
Democracy is the best revenge ,
Buzdaar ji ko CM bana kar khan naa prove kar diyaa
Usman Buzdar Zindabad
PEERNI PANKEY NAHIE HONY DAY GEE
Buzdar sahib koi ni hata sakta
عمران کے پاس سب گندے انڈے ھین