A story of a single-woman man

-از ڈاکٹر عامر لاھوری-
جونی جج کا بیٹا ہے اور گھر کا سب سے لائق بچہ ہے۔پڑھائی میں تیز کیا تھروآؤٹ ٹاپر رہا ہے۔ڈگری کی۔سپیشلائزیشن کی اور یونیورسٹی میں ملازم ہو گیا۔یہاں بھی سارے کورسز فٹافٹ کئے۔کام زبردست کیا اور پینتالیس کی عمر میں ہی یونیورسٹی کا وی سی لگ گیا اور ابھی اُسے وی سی لگے کوئی تقریبآ ڈیڑھ سال ہوا ہے۔کمال شریف بچہ ہے۔شادی بھی ارینجڈ ہوئی۔کسی لڑکی پہ کہانی ڈالنے کی ہمت تک کبھی نہیں کی حتی کہ پیسے دے کر بھی کبھی کوئی “کام” نہیں کیا۔اگر اس فقرے کی سمجھ نہیں آئی؟تو یہ پوسٹ چھوڑ کر پوگو دیکھیئے۔
سیمی بھی اسی یونیورسٹی میں ملازم ہے۔جونی سے تقریبآ تیرہ چودہ سال چھوٹی ہے۔شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہے۔جونی کے وی سی بنتے ہی سیمی کا جونی کے آفس میں داخلہ بڑھا۔پھر لوگوں نے اکٹھے ان کو ہوٹل جاتے بھی دیکھا؟پھر سیمی کے پاس لوگوں نے برینڈ نیو بی ایم ڈبلیو دیکھی۔اوپر میں نے لکھا ہے کہ جونی کو وی سی بنے تقریبا ڈیڑھ سال ہوا ہے۔کچھ دنوں پہلے جونی صاحب کو سی آئی اے والے اُٹھا کر لے گئے ہیں۔جونی پہ بہت سارے کروڑوں روپے کی خوردبُرد کا الزام ہے۔رپورٹ بنا کر وزیراعلی کو بھیج دی گئی ہے اور جونی اس وقت اینٹی کرپشن والوں کے پاس ہے۔
سیمی سے ابھی تک ڈائریکٹ پوچھ گچھ تو نہیں ہوئی لیکن بنک اکاؤنٹس وغیرہ کی چھان بین ابھی جاری ہے۔
جونی سے کسی نے پوچھا کہ تو تو شکل سے ہی معصوم،لُلڑ،پھدو لگتا ہے پھر یہ سب کیا رولا ہے؟
جونی:وہ بس کیا بتاؤں؟سٹارٹ سیمی کی طرف سے ہی ہوا۔شروع میں تو سیمی کو اپنے تنخواہ میں سے ہی تحائف دیئے لیکن پھر سیمی کی ڈیمانڈز بڑھتی گئیں،جب تک سائن نہیں کرتا تھا سیمی تب تک ہوٹل ساتھ جانے کو تیار نہیں ہوتی تھی۔بس پھر جو وہ کہتی گئی وہ سب کرتا گیا۔۔۔۔۔
سوال:اوئے تو پاگل ہے؟صرف ایک عورت کے حصول کے لئے،صرف ایک عورت کے کہنے پہ اتنے کروڑوں کے گھپلے؟آخر تو کتنا اور کس قدر ترسا ہوا ہے؟لگتا ہے تو نے کبھی شادی سے پہلے نہیں کیا؟
جونی:نہیں۔
سوال:شادی کے بعد بھی کسی اور سے؟
جونی:نہیں۔
سوال:کبھی بازار سے؟
جونی:نہیں۔
سوال:کبھی بیرون ملک جا کر؟
جونی:نہیں۔
یہاں سوال پوچھنے والے نے اپنے ماتھے پہ ہاتھ مارا۔او توبہ ماما توں کس قدر ترسی مخلوق ایں؟تو پڑھائی اور کام میں پرفیکٹ ہے لیکن اس معاملے میں تیرا۔۔۔۔۔دو دفعہ مزید سوال پوچھنے والے نے اپنے ماتھے پہ ہاتھ مارا۔
سیمی کے میاں صاحب آج کل سنا ہے بڑے غصے میں ہیں۔سیمی کے ساتھ ناراض ہیں۔روزانہ جھگڑ رہے ہیں اور جونی سے کیا تعلق ہے؟سیمی سے آئے دن پوچھ رہے ہیں۔کسی شرارتی نے سیمی کے میاں سے پوچھا ہے کہ”بیٹا یہ سارے سوال اُس دن کیوں نہیں ذھن میں آئے تھے؟جس دن برینڈ نیو بی ایم ڈبلیو گھر آئی تھی۔یونیورسٹی کی تنخواہ سے بی ایم ڈبلیو تو نہیں آ سکتی؟”
سننے میں یہی آیا ہے کہ گھپلوں کا صرف پندرہ فیصد حصہ ہی جونی کے پاس ہے باقی پچاسی فیصد سیمی کے پاس ہے؟پتہ نہیں اب اینٹی کرپشن والے سیمی اور سیمی،انٹی کرپشن کے اعلی افسران کو کیسے ھینڈل کرتی ہے؟
یہ سٹوری لاھور کے سارے لوکل میڈیا میں چھپ چکی ہے۔سب کو پتہ ہے۔میں نے کوئی نئی بات نہیں کی۔اس لئے کمنٹ میں یہ لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں کہ میں نے ایک عورت کا سرعام راز کھولا ہے؟ھاں نام میں نے اپنی مرضی سے ضرور تبدیل کر دیئے ہیں۔وہ میری اپنی موریلٹی ہے۔جنہیں سٹوری پڑھ کر اصل ناموں کی سمجھ آ گئی ہے وہ کمنٹس میں اصل نام مت لکھیں کیونکہ اصل نام لکھنا چاھتا تو میں بھی لکھ سکتا تھا۔
ھاں تو اس سٹوری سے آپ نے کیا کیا مورلز ڈرا کئے ہیں؟کم از کم تین چار مورلز تو میرے ذھن میں بھی آ رہے ہیں؟
اگر
مورلز بھی میں نے ہی لکھنے ہیں؟تو پھر آپ کیا لکھیں گے؟

4 Comments

  1. Nida Reply
  2. رفیق احمد Reply
  3. Ali Waqas Reply
  4. Asif Reply

Leave a Reply