
لاہور ،علی عرزم ملک
پاکستان نے پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے لئے ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت بھیجنے کے مطالبے کو یکسر مسترد کر دیا
بھارت، پاکستان کی طرف سے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیات کرانے کی مخلصانہ پیشکش سے بھاگ گیا ہے اور اس ضمن میں بھارت کی طرف سے پہلگام واقعہ کی تحقیقات اپنے ہی ملک میں کرانے کےلئے امریکہ کا کندھا استعمال کرنے کی ناکام کوششوں کا بھی انکشاف ہوا ہے ، امریکہ کا پاکستان کی طرف سے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کی پیشکش کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات سے ہی سامنے آ سکتا ہے جبکہ پاک امریکہ رابطے میں وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی وزیر خارجہ پر واضح کیا کہ بھارت نہ تو پہلگام واقعہ کی سفارتی سطح سے انوسٹیگیشن شئیر کر رہا ہے اور نہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کےلئے تیار ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن بھارت نے ہی کیا ہے اس لئے وہ شفاف تحقیقات کا حصہ بننے سے گریز کر رہا ہے دوسری طرف دیکھیں تو بھارت کی طرف سے پاکستان پر امریکی پریشر ڈلوا کر تحقیقات اپنے ملک میں کرانے کی کوششوں کو بھی زبردست ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ہے جو سفارتی سطح پر بھارت کی بہت بڑی ناکامی ہے ، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف سے رابطے میں انہیں بھارت کی طرف سے پاکستان کے عسکری حکام کو بھارت میں میں آکر تحقیقات میں شامل ہونے کی بچگانہ خواہش کے بارے بھی آگاہ کیا ، امریکی وزیر خارجہ نے اپنے رابطے میں بھارت کو جنگی جنون سے نکل کر زمینی حقائق کے مطابق فیصلہ کرنے کو کہا ہے بھارت نے پاکستان کو پہلگام واقعہ کی اب تک تحقیقات پر مشتمل معلومات بھی سفارتی چینل سے شئیر کرنے انکار کر دیا ہے جو اس کے جھوٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے، بھارت نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی اہم عسکری شخصیت ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت میں پہلگام کی جاری تحقیقات میں شامل کرانے کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرئے جبکہ پاکستان اس سے پہلے 2008 میں بھی ممبی حملے کے وقت بھارت کی طرف سے تحقیقات اپنے ملک میں کرانے کے مطالبے کو یکسر مسترد کر چکا ہے

مصنف : علی عرزم ملک