میشا شفیع و علی ظفر کی لڑائی کی اصل وجہ

ali zafar meesha sahfi fight real reason atif aslam shireen mazari

– ڈاکٹر عامر لاھوری –

میشا شفیع و علی ظفر کی لڑائی کا پتہ تو ہو گا ہی۔اپ ڈیٹ اور وغیرہ پڑھیئے۔انٹرسٹنگ ہے۔

نومبر دوہزاراٹھارہ کو علی ظفر نے FIA سائبرکرائم ونگ میں کمپلین درج کروائی تھی کہ میشا سائیڈ کی طرف سے سوشل میڈیا پہ اُس کی کردار کشی وغیرہ کی گئی ہے جس میں جعلی اکاؤنٹس و آئی ڈیز بھی شامل تھیں اور اِن اکاؤنٹس کا کُھرا میشا گروپ کی طرف نکلتا ہے۔یہ گروپ میشا شفیع کے علاوہ مزید آٹھ خواتین و حضرات پہ مشتمل ہے۔اِن لوگوں کو بلایا گیا۔کچھ آئے کچھ نہیں آئے۔کچھ نے بیانات درج کروائے اور جو بیانات درج کروائے گئے وہ تسلی بخش نہیں تھے۔

تو؟

تو ہوا کچھ یوں ہے کہ علی ظفر کو کچھ انصاف یوں ملا ہے کہ میشا گروپ کے خلاف اس گزشتہ پیر بتاریخ 28ستمبر 2020 کو ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے۔یہ ایف آئی آر ڈپٹی ڈائریکٹر FIA محمدآصف اقبال نے لکھی یا کاٹی۔نیکسٹ ڈے 29ستمبر بروز منگل ڈان اخبار نے اس کی تفصیلی خبر شائع کر دی۔اگلی بات کچھ یوں ہے کہ محمدآصف اقبال صاحب اپنے پرسنل ٹویٹر اکاؤنٹ سے کافی عرصے سے عوامی آگہی وغیرہ کے لئے ٹویٹس وغیرہ کرتے رہتے ہیں۔اسی دن 29ستمبر بروز منگل کسی نے سوال پوچھا تو ایم اے ائی نے 3:32pm کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پہ بتایا کہ فیک نیوز وغیرہ کی تشہیر کی سزا تین سال قید یا دس لاکھ جرمانہ و both ہو سکتی ہے تو ایمان زینب مزاری دختر شیریں مزاری نے اُسی رات 10:09pm کو ڈپٹی ڈائریکٹر کو سنگر علی ظفر کا ذاتی ترجمان ہونے کا الزام ٹویٹ دیا۔پھر کیا ہوا؟

پھر یہ ہوا جی کہ بدھ کا دن نکال کر اس جمعرات بتاریخ یکم اکتوبر کو ڈی ڈی محمدآصف اقبال کو اپنے سسپینڈ ہونے کے آرڈرز موصول ہو گئے۔ان آرڈرز سے پہلے ایم اے آئی کو ناں تو شو کاز نوٹس ملا اور ناں ہی سسپینڈ ہونے کی کوئی وجہ لکھی گئی۔صاف ظاہر ہے آرڈرز بہت جلدی میں لکھے گئے تھے۔ڈان والوں نے اگلے دن یعنی جمعے والے دن بتاریخ 2 اکتوبر کو یہ سسپینشن آرڈر والی خبر بھی چلا دی۔یہ خبر ٹھیک ٹھاک پھیلی اور عوام نے شیریں مزاری صاحبہ کو اس سسپینشن آرڈر کا ذمہ دار سمجھتے ہوئے کلاس لینا شروع کر دی۔شیریں صاحبہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پہ اُسی جمعے کی شام 5:47pm پہ ڈان والوں پہ اپنے ولوں ایک تنقیدی ٹویٹ کڈ مارا اور نیچے سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کے ٹویٹ کا سکرین شاٹ وغیرہ تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ محمد آصف اقبال کو سسپینڈ اسلئے کیا گیا ہے کیونکہ وہ اپنے پرائیویٹ ٹویٹر اکاؤنٹ کو بطور آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ یوز کر رہے تھے جس کی اُنہیں اجازت نہیں تھی۔مطلب کہ مجھ پہ شیریں مزاری پہ غلط تنقید کی جا رہی ہے۔ڈی ڈی کو اُس کے محکمے نے بذات خود معطل کیا اور میرا اس سسپینشن میں کوئی ہاتھ نہیں ہے۔

مگر
مگر یہاں شیریں صاحبہ سے بلنڈر ہو گیا۔جا کے شیریں صاحبہ کے اکاؤنٹ پہ چیک کر لیجیئے۔شیریں صاحبہ کے ٹویٹ کے نیچے سی سی ڈبلیو کے دو سکرین شاٹس ہیں۔ایک سکرین شاٹ ایک منٹ اور دوسرا سکرین شاٹ تین منٹ پہلے لیا گیا۔اب اس کے بہت سارے مطالب ہو سکتے ہیں؟

موسٹ کامن سینس تو یہی بنتی ہے کہ سی سی ڈبلیو و شیریں صاحبہ اِن رابطہ تھے اور شیریں صاحبہ بڑی ڈیسپریٹ ہوئی بیٹھی تھیں۔ادھر سی سی ڈبلیو نے ٹویٹا تو ساتھ ہی شیریں صاحبہ نے ایک منٹ کے اندر اندر سکرین شاٹ لیکر کر ٹویٹ دیا۔جسے نہیں شک پڑنا اُسے شیریں صاحبہ نے خود شک میں ڈال دیا۔😁

مرشدپاک فرماتے ہیں میشا و علی کی لڑائی کی اصل وجہ پیپسی والوں کا بڑا کانٹریکٹ تھا۔میشا یہ چاہتی تھی کہ علی کی بجائے یہ کانٹریکٹ عاطف اسلم کو ملے۔عاطف اُن دنوں میشا کے گروپ میں تھا۔علی نے انکار کر دیا تو میشا نے سبق سکھانے کا پیغام دے دیا اور سبق سکھایا بھی خوب ہے۔جنسی ہراسمنٹ کے الزام کے ساتھ ساتھ علی کروڑوں کا نقصان اُٹھا چکا ہے۔اصل پرابلم میشا نہیں اصل پرابلم پاکستان کی سو کالڈ فیمینسٹیں و لوکل فیمینسٹ ازم ہے۔سوری ٹو say ہمارا لوکل فیمینزم عورت کے حقوق کے حصول کی جدوجہد سے زیادہ مرد سے نفرت پہ بیسڈ ہے۔فیمینسٹوں نے یہ جاننے سمجھنے تحقیق کرنے کی کوشش کی ہی نہیں کہ حق سچ پہ کون ہے؟میشا شفیع اب تک اپنی سچائی کورٹ میں تو ثابت نہیں کر سکی۔ڈی ڈی نے صرف اتنا بتایا تھا کہ فیک نیوز کی سزا کیا ہوتی ہے لیکن چونکہ ڈی ڈی نے قانون کے عین مطابق فیمینسٹوں کی مرضی کے خلاف میشا گروپ پہ ایف آئی آر کاٹ دی تو ان خواتین و حضرات فیمینسٹوں نے اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اُسے سسپینڈ کروا دیا۔ایسے فیمینسٹ ازم کے خلاف اپنی جنگ جاری ہے اور رہے گی۔اگر آپ اس جنگ میں حصہ لینا چاھتے ہیں تو یہ پوسٹ زیادہ سے زیادہ شیئر کر کیجیئے۔شکریہ۔

اس جنگ کا فائدہ یہ کہ جعلی یا غلط فیمینزم کی بجائے اصلی و درست فیمینزم کو پروموشن ملے گی۔بلاشبہ ہمارے ملک میں خواتین کی اکثریت سیڈلی اپنے جائز حقوق سے محروم ہے اور یہ والے سُوڈو فیمینزم کا سب سے زیادہ نقصان خواتین کو ہی ہو رہا ہے۔

|Pak Destiny|

2 Comments

  1. Mohiuddin Choudhry Reply
  2. Mustafa Nazir Ahmad Reply

Leave a Reply