نواز شریف کی فوج مخالف تقریر بلاول ڈائیلاگ کے حامی شہباز شریف سے ملنے جیل جا پہنچے شہباز کو اپنا قائد قرار دے دیا

bilawal-fazlur-reham-maryam-hamza-bilawal

– لاہور ۔ ناظم ملک –

– بلاول،نواز اور مولانا کے سخت موقف اور سندھ حکومت چھوڑنے کے مخالف ہیں

– مریم نواز نے جلسہ کے ناکامی کی ذمہ داری شہباز اور حمزہ پر ڈال دی،بلاول کی ملاقات پر بھی تحفظات

مریم نواز کی میزبانی میں پی ڈی ایم کے مینار پاکستان پرغیر متاثر کن جسلہ میں نواز شریف کی طرف سے ایک بار پھر فوج اور عدلیہ پر شدید تنقید کے ایک روز بعد ہی بلاول بھٹو فوج کے ساتھ افہام تفہیم و ڈائیلاگ کے حامی میاں شہباز شریف ملنے جیل جا پہنچے جہاں ملاقات کے بعد بلاول کی طرف سے شہباز شریف کو اپنا قائد قرار دینے کے بعد مریم نواز کے کیمپ میں کھلبلی مچ گئی، بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں بلاول نے نواز شریف کے بیانیے پر تخفظات کا اظہار کیا اور انہیں اپنے موقف سے آگاہ کیا،ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی قومی سیاست میں نواز شریف کی طرف سے انتشار تصادم،اکھاڑ ہچھاڑ کی بجائے جمہوریت اور آئین کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کی قائل ہے،دوسری طرف مسلم لیگ کے اندر جلسہ کا ناکامی کی ذمہ داری شہباز شریف اور حمزہ پر عائد کی جارہی ہے کہ انہوں نے پارٹی کے اندر اپنے حامی گروپ کے ذریعے جلسہ کو ناکام کرایا،بتایا گیا ہے پیہلزپارٹی پی ڈی ایم کے اندر نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے سخت گیر بیانیے کی مخالف ہے اور کسی صورت وہ سندھ سے اپنی حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں یےلاہور میں ناکام جلسہ کے بعد جہاں پی ڈی ایم کا مورال گرا ہے وہاں ان کے اعلان کردہ لانگ مارچ کی کامیابی پر بھی سوال اٹھ گئے ہیں،اپوزیشن کی کمزور تحریک نے حکومت کو اپنے پاوں جمانے کا ایک نیا عزم دے دیا ہے،مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم سب کے قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہیں، شہباز شریف نے پہلی تقریر میں کہا تھا مل کر کام کریں، حکومت کی ضد اور انا کی وجہ سے شہباز شریف کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ چاہا اپنے مخالفین اور ناقدین کو جیل میں رکھیں، عمران خان جمہوری مخالفین پر الزام تو لگاتے ہیں لیکن کسی عدالت سے سزا نہیں ہوسکی، آصف زرداری نے 11 سال جیل کاٹی لیکن باعزت بری ہوئے، یہ حکومت اتنی گری کہ لاش پر بھی سیاست کی، عمران خان نے کرپشن کرنے والے ہر مافیا کو تحفظ ایمنسٹی دیا ہے، حکمرانوں کیلیے 31 جنوری تک کی ڈیڈلائن ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جمہوریت بحال کرنے کیلیے پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں ہے، ملک کو بحران سے نکالنا ہے،عمران خان وزیراعظم کی ناجائز کرسی چھوڑ دیں، جب سے عمران خان نے وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالی ہر چیز کو نقصان پہنچایا ہے، حکمرانوں میں اہلیت نہیں کہ نظام چلا سکیں، عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں جب کہ ہمارے استعفے ایٹم بم ہیں، استعمال کی حکمت عملی بنائیں گے۔

|Pak Destiny|

One Response

  1. Saeedullah Khan Reply

Leave a Reply