عورت،پیسہ اور پاکستانی کرکٹرز

wasim akram,waqar younis,imran khan and zeenat aman

(Pakdestiny.com)- از۔ڈاکٹر عامر میر۔

میں عام طور پہ کافی cool آدمی ہوں۔کم از کم میرے جاننے والے تو مجھے میرے بارے میں یہی بتاتے ہیں مگر یہ سین دیکھ کر میرا دل کیا کہ میں چیخ چیخ کے روؤں۔کیا ہمارا لیول ہے؟کیسے ذہنی پسماندہ لوگ ہمیں انٹرنیشل لیول پہ represent کر رہے ہیں۔سمتھ اگر وہاب کے منہ پہ تھپڑ بھی مار دیتا تو وہاب کی اتنی توہین نہیں تھی۔وہاب کے رن اپ شروع کرنے سے پہلے یہ کہاں جا کے وکٹیں چھوڑ کے کھڑا ہو گیا اور کند ذہن کو بال اس کی وکٹوں میں مارنی نہیں آئی۔جن لوگوں کو کرکٹ کی سمجھ ہے وہ جانتے ہیں کہ کرکٹ میں کسی باؤلر کی اس سے زیادہ توہین نہیں کی جا سکتی۔سمتھ نے وہاب کو بتایا کہ ڈفر،تیرے میں اتنی عقل،تیری اتنی اوقات نہیں ہے کہ میں وکٹیں چھوڑ بھی دوں تو۔۔۔۔تو مجھے آؤٹ کر سکے۔بیٹا تو بلکل فارغ ہے۔یہ شخص ذہنی طور پہ کتنا مضبوط اور وہاب ذہنی طور پہ کتنا کمزور ہے؟؟؟
سلیوٹ ہے آسڑیلینز کو جنہوں نے اتنے مضبوط ذہن کا پلیئر کپتان بنایا۔سپورٹس سائکاٹرسٹ کی ضرورت پہ پہلے بھی پوسٹ لکھ چکا ہوں۔

وڈیو ملاحظہ کیجیے

یہ لوگ لوئر مڈل اور مڈل کلاس سے اٹھ کے آتے ہیں۔ساری زندگی عورت اور پیسہ نہیں دیکھا ہوتا۔بس تھوڑا سا ٹیم کے ساتھ وابستہ ہونے کے دیر ہے پھر ان کو سمجھ نہیں آتی کہ پیسے اور عورت کو کیسے ہینڈل کرنا ہے۔کہاں سے شروع کروں؟مدثر نذر کے اباجی نذر محمد،نور جہاں سے ملنے گئے اور اوپر سے آ گیا نور جہاں کا شوہر تو کھڑکی سے چھلانگ لگا دی اور ٹانگ کی ہڈی تڑوا بیٹھے اور کرکٹ کیرئر ختم۔آفریدی صاحب،سونالی باندرے سے تھپڑ کھا چکے ہیں۔عمر اکمل صاحب تھرڈ کلاس ماڈل کے ساتھ ہاتھا پائی کر چکے ہیں۔وینا ملک جیسیوں سے تعلق بنانے کے لیئے مرے جا رہے ہوتے ہیں۔سٹیج ایکٹرسوں میں بھی انڑسٹڈ ہوتے ہیں۔انظمام صاحب تبلیغی بننے سے پہلے بڑے عجیب وغریب شوق رکھتے تھے۔گراؤنڈ کے جس سٹینڈ میں لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہو وہاں فیلڈنگ کرنے کی کوشش ہوتی ہے اور اب تو خیر ہر جگہ جنگلے لگ گئے ہیں نہیں تو دوران میچ ہی آٹوگراف دینے شروع ہو جاتے تھے اور ان سب کا ابو اور آئیڈیل عمران خان۔۔ریحام خان جیسیاں اس کو بلیک میل کر کے اس سے شادی رچا لیتی ہیں۔۔زینت امان سے لے کر میموں تک اس شخص نے کسی کو بھی انکار نہیں کیا۔لوگوں نے لاکھ اعتراض کیا پر جناب دھرنے کے دنوں میں روز کینٹینر پہ سونے کی بجائے بنی گالہ گھر چلے جاتے تھے۔غرضیکہ اس موضوع پہ میرے پاس اتنا مواد ہے کہ کتاب بھی لکھ سکتا ہوں۔
نشہ آور چیزوں کو لے کر بھی ان کا رویہ عجیب ہوتا ہے۔وسیم اکرم کے دور میں آدھی ٹیم ویسٹ انڈیز کے ساحل پہ سرعام چرس پیتی پکڑی گئی تھی۔وقار یونس صاحب جوانی میں ٹُن ہو کہ گاڑی چلانے کے جرم میں پکڑے گئے تھے۔ایئر پورٹ پہ آصف صاحب کے سامان میں سے افیم نکل آئی تھی۔عمران خان کے دور میں کھلاڑی سامان میں چرس،افیم وغیرہ لے کر جاتے تھے تو لندن والوں نے ایک دفعہ ان پہ سونگھنے والے کتے چھوڑ دیئے تھے۔جس کا خان صاحب کو بہت برا لگا تھا اور انہوں نے اس پہ باقاعدہ احتجاج بھی کیا تھا۔
لاکھوں کی میچ فیس سے تو ان کا پیٹ اور آنکھیں دونوں نہیں بھرتیں۔وسیم اکرم اینڈ پارٹی نے تو پراپر بکیوں کے ساتھ مل کے میچ فکس کرنے شروع کر دیئے تھے۔فارمولا یہ تھا کہ چھوٹے میچ پیسے لے کر ہار جاؤ اور بڑے میچ جیت جاؤ۔عوام بھی خوش اور پیسہ بھی جیب میں۔99۶ کا فائنل ان لوگوں کا ہارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن ان کی بجائے پاکستان کے بڑے سیاست دانوں نے پاکستان کی ہار پہ پیسہ لگا دیا تھا اور ان لوگوں کو ہارنے کا کہہ دیا گیا تھا اس لیے یہ فائنل ان لوگوں کو مجبورآ نہ چاہتے ہوئے بھی ہارنا پڑا۔راشد لطیف نے بورڈ کو باقاعدہ اس جواءازم پہ خط بھی لکھے تھے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور ہوتی بھی کیسے؟بورڈ والے خود کھلاڑیوں کے ساتھ نکو نک  انوالو تھے اور اس کی انتہا یہ ہوئی کہ ہمارے تین کھلاڑیوں کو جیل بھی ہوئی اور آفریدی صاحب جو بتاتے ہیں کہ ان کا متبادل نہیں مل رہا اور ٹیم ان کے بغیر مر جائے گی۔سب بکواس ہے مسئلہ صرف پیسے کا ہے میں ریٹائر ہو گیا تو لاکھوں کی میچ فیس اور کروڑوں کے اشتہار ختم ہو جائیں گے۔یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان میں سب احمق بیٹھے ہوئے ہیں۔نا بیٹا ناں۔ایڈے وی اسی پاگل نئیں۔
وہاب ریاض،خرم منظور اور پتہ نہیں کتنے لوگ سفارش،پرچی اور پیسے کی بنیاد پہ ٹیم میں سلیکٹ ہو چکے ہیں۔
بہرحال بات کہاں سے کہاں نکل گئی۔میرا سوال آپ سب سے ہے کہ کیا ہمارا سوسائٹی میک اپ اور ہماری نام نہاد اعلی اخلاقی اقدار جن پہ ہم دن رات فخر کرتے ہیں،کیا واقعی درست ہیں؟ٹھیک ہیں؟ہماری سوسائٹی جس طرح کام کر رہی ہے وہ تو ہم لوگوں کو اوائل عمری سے”تھڑا” ہوا بنا رہی ہے۔شروع کی عمر کی محرومیاں تو ساری زندگی بھی انسان لگا رہے تو پوری نہیں ہوتیں۔ہم میں بہت سارے لوگ صرف اس لیے شریف ہیں کہ انہیں دو نمبری کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا اور جن کو موقع مل جاتا ہے مثلآ کرکٹرز ان کا حال میں اگر کھل کے لکھوں تو بہت سارے لوگوں کو بُرا لگے گا۔

3 Comments

  1. Muhammad Idrees Reply
  2. Numan Khan Reply

Leave a Reply