By Nazim Malik
This is how a TV channel is going to face demise before an official launch. AAP News of Aftab Iqbal has been in news for firing a number of its employees especially Rauf Klasra.
Aftab Iqbal proves to be a big failure in launching a TV channel
Klasra and company saying on social media that he and his team fired on pressure from top for running programs against property tycoon Malik Riaz and exposing PTI government corruption but journalists in media industry show a different picture.
They reveal
انڈس گروپ نے آفتاب اقبال کے ساتھ مل کرنیوز چینل لانچ کرنےکافیصلہ کیا, آفتاب اقبال کی گڈوِل کو استعمال کرنےکیلیے اسے 30 فیصد شیئرزکامالک بنایاگیا,چینل لانچنگ کا فیصلہ ہو گیا تو سامان کی خریداری کافیصلہ ہوا.
آفتاب اقبال کا بھائی ایم ڈی بنایاگیا, اس نے چینل کیلیےسامان خریدنے کی بجائے کرائے پرلینے کافیصلہ کیا, پی سی آر کاسامان, گاڑیاں,کیمرے وغیرہ کرائے پرحاصل کرلیےگئے, ساتھ ہی ایم ڈی نے اپنے رشتہ دار اورجاننے والے اہم پوسٹوں پرلگادیے اورانکی تنخواہیں لاکھوں میں.
مثال کے طور پرٹرانسپورٹ ہیڈ اس کا رشتہ دارتھا جس کی تنخواہ لاکھ سے اوپر لگائی, کچھ فریش لوگ لاکھ روپے سے زائدپر بھرتی کرلیےگئے, ٹیسٹ ٹرانسمیشن سے اب تک تقریباً ایک سال میں کمپنی نے 2 ارب کانقصان کیاتو مالک کے کان کھڑےہوئے, تحقیقات کیں توانکھیں کھل گئیں.
معلوم ہوا کہ آفتاب اقبال کےبھائی نے جو سامان چینل کیلیے جس کمپنی سےکرائے پرلیا, وہ کمپنی اسکی اپنی ہی تھی جو چینل بننے سے کچھ وقت قبل ہی معرض وجود میں آئی تھی, یعنی کرائے کی مد میں اتنے پیسےکمالیے جتنے کاسامان تھا, اورسامان بھی اپنا.
ایک اورمثال, بولان کیری ڈبہ ماہانہ 45ہزار پرہائیرکیاگیا, کتنےعرصے میں اس گاڑی کی قیمت پوری ہوگئی ہوگی؟مالک نے ایم ڈی کو نکال دیا, کیس کردیا, ایڈمن کوایم ڈی نےبھگادیا تھا, مالک نے ایڈمن کو گرفتارکروا دیا اور کیس چل رہاہے.
کیا آپ نے دیکھا کہ آفتاب اقبال کا شو کب سے نیا نہیں آرہا؟ ریکارڈنگ بند تھی, پرانے چل رہےتھے, مالک نے رؤف کلاسرہ کو ایم ڈی بنانےکا سوچا لیکن کلاسرہ صاحب نہ مانے, مالک نے نقصانات کے بعدچینل کوبیچنے کافیصلہ کیاہے, اسلیے سفارشی لوگ نکال دیے.
انڈس نیوزمیں ایک گوری اینکر50 لاکھ ماہانہ پرتھی اسے نکال دیا, کلاسرہ کا پروگرام ماہانہ 70 لاکھ بجٹ لےرہاتھا اسے بھی بند کردیاگیا, اسکےعلاوہ تقریباً 20 لوگ نکالےگئے جو کئی لاکھ ماہانہ پرسفارشی اوررشتہ دارتھے. مالک اب چینل کو منافع بخش دکھا کربیچنا چاہ رہاہے, ملازمین کی تنخواہیں 2 ماہ تک لیٹ ہوچکی ہوئی ہیں جبکہ 30 فیصد کا کَٹ لگانے کا بھی فیصلہ ہوچکاہے.
فراڈیوں کے خلاف کیس ہوچکاہے, ایم ڈی آفتاب اقبال کا بھائی تھا, کیا خیال ہے کہ آفتاب اقبال کو اس سارے فراڈ کاعلم نہیں ہوگا؟ جبکہ وہ 30 فیصد کا مالک بھی ہے.
اب کلاسرہ صاحب اس بارے میں زبان کھولنے کی بجائے حکومت کو الزام دیں یا خلائی مخلوق کو, یا GIDC کیس پر شور مچانے کو وجہ قرار دیں. حقیقت بدل نہیں سکتی ہے
|Pak Destiny|
It seems that the country is surrounded by fraudiaa and corrupt person. To whom one can trust upon. Every body is thursth to make himself bullioners. Only Allah can save the country.
افلاطون اینکر جناب عزت مآب آفتاب کا یہ رنگ ان کے کردار سے ہی چھلکتا تھا جس کا تجز یہ یک طرفہ تھا۔ کئ لوگ اس کے پروگرام کے تھیٹر پن کی وجہ سے اس طرف متوجہ ہو گئے تھے مگر اس کے مزاج کے ڈکٹیٹر پن کی وجہ سے لوگ اس سے صرف نظر شروع ہو گئے تھے۔کیونک اس کی کوئی بھی بات شروع کہیں سے بھی ہوتی اس کا اختتام ن لیگ کی درگت پر ہی ہوتا تھا۔ لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے تھے ک یہ بغض نواز شریف ہے یا لفافے کی چمک۔
غرض موصوف افلاطون بننے کے چکر میں توازن کا پہلو ہاتھ سے چھوڑ دیتے تھے۔
ایسے بے تحاشہ لوگ سژکوں پر رل رہے ہیں جن کو چانس نہی ملا۔ اس کو ملا اس نے اسے ہی آخری باری سمجھ کے کھیلا
اللہ ان نوسر بازوں اور فصلی بٹیروں سے بچائے
چینل اور حکومت ایک ہی طبقہ کور کر رہا ہے :میراثی:
Aftab Iqbal khandani palshee hy
ایک پس منظر میں رہ کر کام کرنے والا آفتاب اقبال، اور دوسرا وہ جو پیش منظر پر آ کر داد وصول کرتا ہے۔ کیا تضاد ہے
Froudiow Ka Towlla,😠
Muzaffar Mahmood nawaz n tabbrr chor han
Or pti ma lafafa culture nai hy
Tum apni asal maa se maloom kro
Moghal M Rafeeq Dear PTI WALO KI ZABAN HI SE MALOOM HO JATA HE K KIS TABBAR SE TALUQ HE. ALHAMDULLILAH HAMARI MAA HE HUMM SAB BTA SAKTAY HAIN AP K TOU LEADER KI BETI KI MAA KA MOLOOM NAHI.US KA TOU BTAO
Aftab ek mirasi qesm ka lefafi or harm kor motakber jali sahfi he
بھاشن سنیے انکے
MAKROH PEOPLE ARE SUPPORTING PTI(ZRA SOCHIY PLEASE)
Hahaha…
What a great story of corruption, shame