پٹرولیم بحران،وزیراعظم کے سیکرٹری کا جواب گورکھ دھندا ہے،ذمہ داروں کے کپڑے اتریں گے،سرکاری ریکارڈ چھپانے والوں کو سخت سزا ملے گی

lahore high court petroleum crisis pm secretary reply severe punishment

– لاہور ۔۔۔ ناظم ملک –

** حکومت کی خراب گورننس کی انتہا ہےچئیرپرسن اوگرا کسی کو بچانے کوشش کر رہی ہیں سیدھا جواب دیں عدالت کی آنکھوں میں دھول نہ جھونکیں نہیں تو پھنس جایئں گی

** چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے پٹرولیم بحران پر اعلی سطحی کمیشن بنانے کا حکم دے دیا

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پٹرول بحران کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ کیا یہ حکومت کی گڈ گورننس ہے حکومت کی موجودگی میں پیٹرول بحران پیدا ہوا، بظاہر پٹرول مافیا نے فائدہ اٹھانے کے لئے پٹرول کو شارٹ کیا چیئرپرسن اوگرا عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش نہ کریں مزید جانتے ہیں ۔

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے ملک بھر میں پٹرول بحران کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی ۔سیکرٹری ٹو وزیراعظم، اٹارنی جنرل پاکستان، چیئرپرسن اوگرا عدالت میں پیش ہوئے. چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پیٹرولیم بحران کے معاملے پر ایسا لگتا ہے کچھ بڑے شامل ہیں اٹارنی جنرل صاحب روسٹرم پر آئیں آپ نے بتایا نہیں کہ بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف آپ نے کیا کارروائی کیآپ کو کہا گیا تھا کہ اسپیکر سے پوچھ کے بتائیں کہ وہ کمیٹی بنا رہے ہیں یا نہیں. اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آپ کے حکم پر میں نے نے اتوار کو اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی. سپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے سامنے معاملہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل پاکستان نے پٹرولیم بحران کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی تجویز دے دی. چیف جسٹس نے پرنسپل سیکرٹری کو روسٹرم پر بلایا اور پوچھا کہ بتائیں کہ پٹرولیم بحران پر کب کاروائی شروع ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرنسپل سیکرٹری کے تحریری جواب میں الفاظ کا گورکھ دھندا نظر آتا ہے۔جب تک بحران کے زمہ دار پکڑے نہیں جائیں گے تب تک بحران پر قابو نہیں پایا جا سکتا ۔

چیف جسٹس قاسم خان کا پٹرول بحران کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی کمیشن بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے کمیشن کے نام طلب کرلئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی جانب سے کمیشن کے نام بہتر نہ ہوئے تو عدالت نام تجویز کریگی چیف جسٹس نے واضح کیا کہ اگر کسی سرکاری ریکارڈ چھپانے کوشش کی تو سخت کارروائی ہوگی بادی النظر میں اس حمام میں سب کپڑے اتریں گے چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ وفاقی حکومت کی خراب گورننس کی انتہا ہے حکومت نےمطمین نہ کیا تو آرڈر میں لکھ دوں گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چیئرپرسن اوگرا نے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی چیئرپرسن اوگرا سیدھا بیان دیں ورنہ سب بچ جائیں گے یہ پھنس جائیں گی لگتا ہے چیئرپرسن اور کچھ لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے کمیشن کے نام طلب کرلیے۔

|Pak Destiny|

2 Comments

  1. Aslam Khan Reply
  2. Ashoor Afridi Reply

Leave a Reply