نواز شریف خاندان کے ٹریلین ڈالرز کے اثاثوں کے ہوشربا انکشافات

nawaz sharif family trillion dollar assets disclosed

– لاہور۔۔۔۔۔ناظم ملک –

پاکستانی عدالتوں سے کرپشن منی لانڈرنگ اور اختیارات کے غلط استعمال پر نااہل ہو نے والے وزیراعظم میاں نواز شریف اور کے خاندان کے اندرون و بیرون ملک ملٹی ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کے ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں،شریف خاندان ان مشکوک اثاثوں کے جائز ہو نے کی منی ٹریل سپریم کورٹ میں پیش کرنے میں ناکام رہا تھا جس کے بعد تین بار کے وزیراعظم نواز شریف ان کی بیٹی مریم نواز اور بھائی وزیراعلی شہباز شریف جیل کی ہوا کھانے کے بعد ضمانت پر ہیں جبکہ بھتیجا حمزہ شہباز ابھی تک جیل میں ہے ان اثاثوں میں
 
نواز شریف لاہور میں جس گھر میں رہائش پزیر ہیں اس کو رائیوننڈ محل کہا جاتا ہے ۔ اسکا احاطہ 25000 ہزار کنال پر محیط ہے ۔ اسکی مارکیٹ ویلیو اربوں روپے میں بنتی ہے۔
مری میں ایک عالی شان محل نما گھر۔

 

چھانگا گلی ایبٹ آباد میں زمین اور ایک مکان

مال روڈ مری پر ایک شاندار قیمتی بنگلہ

شیخوپورہ میں 88 کنال کی ایک زمین

لاہور اپر مال میں ایک مکان

1700 کنال کی مختلف جائدادیں

نواز شریف جو گھڑی پہنتے ہیں اس کی پاکستانی روپے میں 60 کروڑ روپے قیمت بنتی ہے
 
ان تمام گھروں کا سالانہ بجٹ 27 کروڑ روپے ہے.ان گھروں میں کام کرنے والے ملازمین اور آفیسرز کی کل تعداد 1766 ہے جن کا ماہانہ خرچ 6 کروڑ روپے ہے۔ بحوالہ سی این بی سی
صرف نواز شریف کے ہاتھ پر بندھی ہوئی گھڑی کی قیمت 4.6 ملین ڈالر ہے. ان کے علاوہ نواز شریف کی سعودی عرب، دبئی، سپین اور استنبول میں بھی رہائش گاہیں ہیں۔
نواز شریف کا کاروبار پاکستان سمیت دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ جو زیادہ تر رئیل اسٹیٹ، سٹیل، شوگرملز ، پیپر ملز اور فارمنگ پر مشتمل ہے۔
پاکستان میں نواز شریف اتفاق گروپ اور شریف گروپ نامی دو دیو ہیکل گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں ۔ جنکی ذیلی کمپنیوں میں کم از کم 11 شوگر ملز اور 15 انڈسٹریل اسٹیٹس شامل ہیں ۔ ان کاروباری اداروں کے ماتحت کام کرنے والی کچھ کمپنیوں کے نام یہ ہیں ۔ حوالہ سی این بی سی
 

اندرون و بیرون ملک ان گنت انڈسٹریاں قیمتی محل بنگلے زرعی زمینیں

رمضان شوگر ملز غالباً پاکستان کی سب سے بڑی شوگر مل ہے۔

 

رمضان انرجی لمیٹڈ

شریف ایگری فارمز

شریف پولٹری فارمز

شریف ڈیری فارمز

شریف فیڈ ملز

رمضان شوگر کین ڈیویلپمنٹ فارم

مہران رمضان ٹیکسٹائلز

رمضان ٹرانسپورٹ

رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز

محمد بخش ٹیکسٹائل ملز

حمزہ سپننگ ملز

چودھری شوگر ملز

اتفاق فاونڈری پرائویٹ لمٹڈ

حدیبیہ انجنیرنگز

خالد سراج انڈسٹریز

علی ہارون ٹیکسٹائل ملز

حنیف سراج ٹیکسٹائل ملز

فاروق برکت پرائویٹ لمیٹد

عبدالعزیز ٹیکسٹائل ملز

برکت ٹیکسٹائل ملز

صندل بار ٹیکسٹائل ملز

حسیب وقاص رائس ملز

سردار بورڈ اینڈ پیپر ملز

ماڈل ٹریڈنگ ھاوس پرائویٹ لمیٹڈ

حسیب وقاص گروپ

حسیب وقاص شوگر ملز

حسیب وقاص انجنیرنگ

حسیب وقاص فارمز لمٹڈ

حسیب وقاس رائس ملز

حمظی بورڈملز

اتفاق برادرزپرائویٹ لمیٹڈ

الیاس انٹرپرائسز

حدیبیہ پیپر ملز

اتفاق شوگر ملز

برادرز سٹیل ملز

برادر ٹیکسٹائل ملز

اتفاق ٹیکسٹائل یونٹس

خالد سراج ٹیکسٹائل ملز

یو اے ای میں ایک سٹیل مل

انکی ایک شوگر مل کینیا میں ہے۔

نیوزی لینڈ کی سرکاری سٹیل کمپنی کے 49 فیصد شیرز نواز شریف کے نام ہیں۔

کچھ عرصہ پہلے مشہور پاکستانی ٹی وی اینکر مبشر لقمان نے اپنے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ محمد منشاء کی ملیکت کئی کمپنیاں دراصل نواز شریف کی ہیں اور محمد منشاء انکے فرنٹ مین ہیں۔ یہ کمپنیاں نجکاری کے ذریعے خریدی گئیں۔ ان میں پاکستان میں تیل سے بجلی بنانے والی آئی پی پیز جن کو نواز شریف نے آتے ہی 400 ارب روپے یا 4000 ملین ڈالر ادا کیے تھے۔
 
ایم سی بی بینک

 

ملت ٹریکٹرز

ڈی جی خان سمینٹ نمایاں ہیں۔

لندن پارک لین کے 4 فلیٹس جن کی ملکیت سے 25 سال تک انکار کرتے رہے اور آج اقرار کر رہے ہیں۔

 

ان کے علاوہ لندن میں الفورڈ میں واقع 33 اور 25 منزلہ پوائنیر پوائنٹ کے نام سے دو ٹاورز جنکی مالیت کئی سو ملین پاؤنڈ بتائی جاتی ہے۔

ہائیڈ پارک لندن میں دنیا کے مہنگے ترین فلیٹس میں سے دو فلیٹ جنکی مجموعی مالیت 150 ملین پاؤنڈ کے قریب ہے۔

 

لندن کے مشرقی علاقے میں 340 مختلف پراپرٹیز

تین فلیٹس 17 ایون فیلڈ ہاؤس

پارک لین جسکی مالیت 12 ملین پاؤنڈ ہے

فلیٹ نمبر 8 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 7 لاکھ پاؤنڈ

فلیٹ نمبر 9 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 9 لاکھ پاؤنڈ

10 ڈیوک مینش، ڈیوک سٹریٹ لندن ڈبلیو 1, مالیت 1.5 ملین پاؤنڈ
ا
فلیٹ نمبر 12 اے، 118 پارک لین میفیر، لندن ایس ڈبلیو 1 مالیت 5 لاکھ پاؤنڈ

فلیٹ نمبر 2، 36 گرین سٹریٹ، لندن ڈبلیو 1 مالیت 8 لاکھ پاؤنڈ

11 گلوسٹر پلیس، لندن ڈبلیو ون، مالیت انمول

ان کے علاوہ عین بکنگھم پیلس کے قریب جائداد جسکی مالیت 4.5 ملین پاؤنڈ ہے۔

148 نیل گوین ہاؤس سلون ایونیو میں فلیگ شپ کمپنی کے سیکٹری مسٹر وقار احمد رہائش پزیر ہیں وہ بھی انہی کی ملکیت ہے۔

سنٹرل لندن کے آس پاس 80 ملین پاؤنڈ کی جائدادیں۔

کچھ عرصہ پہلے حسین نواز نے لندن رئیل اسٹیٹ میں ایک ہی وقت میں 1.2 ارب ڈالر یا 1200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ اسکا چرچا پاکستانی میڈیا پر بھی ہوا تھا،نواز صاحب کو کیوں نکالا۔
یہ تمام تفصیل گوگل، لائیکوز، یاہو، وکی لیکس اور وسل بلوئر پر تصدیق کے لئے بھی موجود ہیں
|PAK DESTINY|

54 Comments

  1. Rashid Butt Reply
  2. Rajab Shah Reply
  3. Bilal Ansari Reply
  4. Pervaz Jatt Reply
  5. Zeeshan Reply
  6. Tahir Qadri Reply
  7. Rizwan Wali Reply
  8. Orangzaib Reply
  9. Akhtar Chandio Reply
  10. Hassan Zaidi Reply
  11. Arshad Dad Reply
  12. Hina Gul Reply
  13. Mohsin Baloch Reply
  14. Khudabaksh Reply
  15. Sakhawat Reply
  16. Sonu Reply
  17. Javed Iqbal Reply
  18. Javed Iqbal Reply
  19. Munir Patwari Reply
  20. Ansar Chaudhry Reply
  21. Basharat Reply
  22. Basit Ali Reply
  23. Fida Hussain Reply
  24. Malak Sherbhadar Reply
  25. Rafiq Reply
  26. Rab Rabnawaz Reply
  27. Khalil Rehman Reply
  28. Mojahid Mughal Reply
  29. Sikander Chandio Reply
  30. Faiz Khattak Reply
  31. Ahsan Mughal Reply
  32. Mustafa Achakzai Reply
  33. 🏴 Reply
  34. Nighat jatt Reply
  35. Khalid ranjha Reply
  36. Younus Chan Reply
  37. Junaid Chandio Reply
  38. Najeeb Afridi Reply
  39. The Nation Reply
  40. Tahir Orangzaib Reply
  41. Reply
  42. Siraj Bugti Reply
  43. Irfan Tarar Reply
  44. Mega Corruption . Reply
  45. Qasim Shah Reply
  46. Gull Afshan Reply
  47. Samina pasha Reply
  48. Arif Khan Reply
  49. Zaka Ullah Reply
  50. Zaheer Reply
  51. Yousuf Jokhiyo Reply
  52. Shamim dad Reply
  53. Ijaz Murtaza Reply
  54. Azmat Ullah Reply

Leave a Reply