رجیم چینج منصوبہ ناکام،امریکہ نے فوج اور اتحادیوں سے ہاتھ اٹھا لیا

regime change flopped usa stopped backing establishment and pdm

٭ امریکہ نے عمران کی قیادت میں عوام کی بلاخوف مزاحمت کے سامنے ہتھیاڑ پھینک دئے

٭ امریکہ نئے الیکشن کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گیا،عمران کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا

٭ چین سعودیہ قطر عرب امارات نے اتحادیوں کی سرخ جھنڈی دکھلا دی

٭ آئی ایم ایف نے بھی معاہدے کےلئے پرامن سیاسی استحکام ضروری قرار دے دیا

لاہور۔ناظم ملک

پاکستان میں رجیم چینج کا منصوبہ ناکام ہونے کے بعد امریکہ نے فوج اور اتحادی حکومت سے منہ پھیر لیا ہے اور جلد نئے الیکشن کرانے کے عمرانی مطالبے کو تسلیم کرتے ہویے اس کی حمایت میں کوششیں شروع کر دی ہیں،اس کے علاوہ امریکہ نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی طرف سے مسلسل چوتھی بار امریکی دورے پر امریکی سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی درخواست کو   بھی رد کر دیا ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی تعاون کےلئے امریکہ آنے سے منع کر دیا ہے،اس کے علاوہ امریکہ نے الیکشن میں تاخیر کےلئے معاشی ایمرجنسی جیسے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی بھی مخالفت کی ہے،

یکدم امریکی بے رخی نے جہاں پی ڈی ایم کی راتوں کی نیند اڑا دی ہے وہاں سپر پاور کے ذیلی ادارے آئی ایم ایف نے بھی

 قرضے کو پاکستان کے سیاسی استحکام سےمشروط کر کے پی ڈی ایم کو مایوس کر دیا ہے ،امریکہ نے پاکستان کی حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی انتقام کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہویے فوری بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے،امریکی سفیر کی پاکستان میں سرگرمیوں نے بھی حکومت کو پریشان کر رکھا ہے،پاکستان کے دوست ممالک چین سعودیہ،یو اے ای،قطر کی بھی پاکستان کے عدم استحکام پر تشویش کااظہار کرتے ہویے فوری طور پر پاکستان کو بیل اوٹ پیکج فراہم کرنے سے معذوری کااظہار کیا ہے،

ایک اہم سفارتی ذریعے نے پاک ڈیسٹنی سے گفتگو کرتے ہوئے تمام صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ امریکہ نے عمران خان کی قیادت میں عوامی اکثریت کی رجیم چینج کے خلاف  بلاخوف مزاحمت اور اتحادیوں کی عوام میں گرتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے حوالے سے اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کر دی ہے اور اب امریکہ  پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر عمران خان کی قیادت میں اس ملک کےساتھ مستقبل میں سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کا بھر پور آغاز کر دیا ہے،

اس ذریعے نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے سٹاف لیول معاہدے سے پہلے پاکستان کے لیے شرط رکھی ہے کہ وہ چین سعودی عرب قطر اور یو اے ای سے 6 ارب ڈالر نقد حاصل کرئے پھر آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ ڈیڑھ ارب ڈالر کے معاہدے کی منظوری دے گا،بتایا گیا ہے کہ اس خطے میں تیزی سےبدلتی سیاسی صورتحال جس میں چین سعودی روس ایران ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں اور ایسے میں امریکہ کو پاکستان میں عوامی حمایت یافتہ حکومت کی ضرورت جو امریکہ نقطہ نظر کو سمجھتے ہوئے مستقبل کے خارجہ تعلقات کو مستحکم کرئے،بتایا گیا ہے عمران خان کی قیادت میں جس طرح پاکستانی قوم نے رجیم چینج کے خلاف بے مثال مزاحمت کی اس کے بعد پاکستان سے قریبی تعلق رکھنے والے ممالک نے پی ڈی ایم کی غیر مقبول حکومت اور اس کے لیڈروں سے ہاتھ کھینچ لیا

Leave a Reply