-عمارہ خانم-
ریحام خان کی آنے والی کتاب آج کل زوروشور سے خبروں کی زینت بنی ہویٔ ہے۔ ہر نیوز چینل ہی اس پر ٹاک شوز کرتا نظر آرہا ہے۔
ریحام خان کے ماضی کی کچھ بات کی جاے ٔ تو وہ کویٔ خاص جانی مانی ہستی نہ تھیں۔ ایک وقت میں بر طانیہ کے نیوز چینل بی بی سی(BBC) میں براڈ کاسٹ جرنلسٹ تھیں اور تب انہیں بہت زیادہ تعداد میں لوگ جانتے بھی نہیں تھے۔ 8جنوری 2015میں عمران خان صاحب نے ان سے شادی کر لی جس کے لییٔ وہ شاید آ ج پچھتا ہی رہے ہونگے ، خیر ہوا یہ کہ یہ شادی دس ماہ سے زیادہ نہیں چل پایٔ اور خان صاحب نے ان خاتون کو طلاق دے دی۔ در حقیقت ریحام خان کی وجہِ شہرت عمران خان کو ہی کہنا چاہے ٔ۔
آج دو سال سے زائد عرصہ ہو چکا ہے اور اس دوران شاید ہی کویٔ ایسا دن گزرا ہو کہ جب ان خاتون نے خان صاحب کے خلاف کویٔ بات نہ کی ہو۔ اب جب الیکشن آنے میں کچھ ہی وقت باقی ہے اور اس وقت بات ملک کی بہتری اور ضروریات کے حوالے سے ہونی چاہیٔ نہ کہ اِدھر اُدھر کی اور ایسے میں ریحام خان کی کتاب کے شائع ہونے سے پہلے اس میں سے کچھ مواد کا یوں لِیک آؤٹ ہو جانا کیا عوام کو گمراہ کرنے کی کویٔ سازش ہو سکتی ہے؟
ریحام خان کے مطابق ان کا ای میل ہیک کر کے کتاب چو ری کی گیٔ ہے اور اس کا الزام وہ ایک اینکر پرسن پر لگا رہی ہیںلیکن وہ تو آن ریکارڈ اپنی والدہ کی قسم کھا چکے ہیں کہ اُنہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا، بلکہ انہوں نے کیا کسی نے بھی ایسا کچھ نہیں کیااور جس شخص کو انہوں نے یہ کتاب دی تھی اُسی کے ذریعے خاتون یہ سب کروا رہی ہیں خود اپنی مرضی سے۔ سننے میں فی الحال یہ بھی آ رہا ہے کہ اس سب میں ـن لیگ کا ہاتھ ہے اور ریحام خان کو یہ سب کرنے کی بھاری رقم ادا کی گیٔ ہے۔ کون سچا کون جھوٹا اس چیز کا فیصلہ تو اب وقت ہی کرے گا۔
لیکن ا گر ذکر کیا جائے کتاب میں لکھی چند ایک باتوں کا تو ایک اینکر پرسن کے مطابق کتاب قل ساڑھے چھ سو صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے صفحہ نمبر ایک سے لے کر دوسو تک ریحام خان نے اپنے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز رحمان کے خلاف خوب دل کھول کے برائیاں کی ہیںجیسے کہ اُن کا ان پرظلم و تشدد کرنا، اُن کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں اور اسی طرح سے کیٔ اور باتیں، اس کے بعدتقریباًپوری کتاب ہی عمران خان صاحب پر ہے۔ جس میں کے خان صاحب کے ساتھ ساتھ اُن کے بیٹوںاور سابقہ اہلیہ جمائمہ کا بھی ذکر شامل ہے۔ ہر واقعہ میں خاتون نے اپنی اور اپنی اولاد کی تعریف جب کہ خان صاحب اور ان سے جڑی ہر شخصیت کی دل کھول کر برایٔ اور ساتھ میں شہباز شریف اورانکے خاندان کی بھرپور طریقے سے تعریف کی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ خان صاحب کے ساتھ صرف دس مہینے گزارے اور اتنے سے وقت میں اتنا زیادہ جان لیا کہ اپنی اگلی پچھلی ساری زندگی کو چھوڑ کر آدھی سے زیادہ کتاب صرف خان صاحب پر ہی لکھ ڈالی۔اور ساتھ ہی وسیم اکرم، ان کی مرحومہ اہلیہ اور انیلہ خواجہ کے متعلق بھی بہت سی گھٹیا باتیں لکھی ہیں۔ نا قابلِ یقین بات یہ ہے کہ جو خاتون ہمیشہ خواتین کے حقوق کی بات کرتی نظر آتی ہیں آج وہی خواتین کے بد کردار ہونے جیسی باتیں کیسے لکھ سکتی ہیں؟
سوچنے کی بات ہے کہ طلاق تو جمائمہ کو بھی ہویٔ تھی اور آج بھی ان کے کردار پر کیٔ قسم کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن انہوں نے تو ایسی کسی قسم کی کتاب لکھنے کا نہیں سوچاجو کارنامہ ریحام خان نے کر دکھایا۔ اگر اتنے ہی بُرے تھے خان صاحب تو اُن کے ساتھ دس ماہ گزارنے کی بھی کیا ضرورت تھی، ساری برائیاںطلاق کے بعد سے ہی کیوںدکھایٔ دینے لگی ہیں؟
جب ایک نیوز چینل میں ان سے ان سب باتوں کے بارے میں پوچھا گیا تو ہر سوال کے جواب میں ان کا ایک ہی جملہ تھا کہ ابھی میں کچھ نہیں کہوں گی، کتاب شائع ہونے کے بعد آپ کو خود علم ہو جاے ٔ گا کہ کیا لکھا ہے اور کیا نہیں۔ اب ان کی اس خاموشی کا کیا مطلب لیا جانا چاہیٔ؟
ہم سب کے سامنے ایک چیز واضح ہے کہ طلاق کے بعد سے آج تک خان صاحب نے ان خاتون کے حوالے سے کبھی کویٔ گری ہویٔ بات نہیں کی نہ ہی ان کے خلاف میڈیا پر آکر کویٔ ایسا ویسا بیان دیااور دوسری طرف ہیں یہ خاتون جنہوں نے کبھی کویٔ لمحہ خاموشی کا نہیں گزارا۔
اس سے ثابت ہے کہ کس کا کردار کیسا ہے۔ پر ایک بات صاف ہے کہ شور تو ہمیشہ جھوٹا ہی مچاتا ہے، سچے انسان کو اﷲکی ذات پر پورا بھروسہ ہوتا ہے کہ و ہ ذات کبھی بھی اپنے بندے کے ساتھ ناانصافی نہیں کر سکتی۔
کتاب ابھی تک منظرِعام پر آیٔ نہیں تو یہ عالم ہے تو جب اصل کہانی سامنے آے ٔ گی تو تب کیا منظر ہو گا۔
فی الحال تو خاتون کسی بھی بات کی تصدیق یا تردیدکرنے کو راضی نہیں ہیں لیکن ساتھ ہی قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ وہ کسی بھی بات پر ہامی نہ بھرنے کے ساتھ ساتھ انکار بھی نہیں کر رہیں جس سے زیادہ تر امکانات اسی چیز کے لگ رہے ہیں کہ اینکر پرسن کی کہی ساری باتیں درست ہیں ورنہ کسی ایک بات پر تو کہا ہوتا خاتون نے کہ ایسا کچھ بھی نہیں لکھا کتاب میں اور یہ مجھ پر سراسر الزام ہے۔ پر یہ جملہ ان کے منہ سے ایک بھی بار سننے کو نہ ملا۔
اصل معاملات کا علم تو اب کتاب کے سامنے آنے پر ہی ہو گا۔ جس کی کویٔ خاص تاریخ تو نہیں بتایٔ جا رہی پر سننے میں آیا ہے کہ الیکشن سے دو ہفتے پہلے۔ اگر واقیٔ ایسا ہے تو اب یہاں بھی سوال یہ اٹھتا ہے کہ الیکشن کے قریب ہی کتاب شائع کرنے کے پیچھے کیا مقصد ہو سکتا ہے؟
کتاب کا مواد یوں لیک آؤٹ ہو جانا، اس میں خان صاحب کی بد تعریفیاں اور ن لیگ کے حق میں باتیں یہ سب محض اتفاق تو نہیں ہو سکتا۔ یقینا کسی سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت سب ہو رہا ہے۔
باقی کرداروں کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار ہم انسانوں کے پاس تو نہیں یہ تو اﷲ ہی بہتر جانتا ہے اس لیٔ اس پر میں زیادہ کچھ نہیں کہوں گی۔
یہ سب باتیں تو یک طرفہ ہیں اور محض قیاس ارائیوںپر بھی مبنی ہو سکتی ہیں ۔ تصویر کے دوسرے رُخ کو دیکھا جاے ٔ تو یہ بھی ممکن ہے کہ
آج دو سال سے زائد عرصہ ہو چکا ہے اور اس دوران شاید ہی کویٔ ایسا دن گزرا ہو کہ جب ان خاتون نے خان صاحب کے خلاف کویٔ بات نہ کی ہو۔ اب جب الیکشن آنے میں کچھ ہی وقت باقی ہے اور اس وقت بات ملک کی بہتری اور ضروریات کے حوالے سے ہونی چاہیٔ نہ کہ اِدھر اُدھر کی اور ایسے میں ریحام خان کی کتاب کے شائع ہونے سے پہلے اس میں سے کچھ مواد کا یوں لِیک آؤٹ ہو جانا کیا عوام کو گمراہ کرنے کی کویٔ سازش ہو سکتی ہے؟
ریحام خان کے مطابق ان کا ای میل ہیک کر کے کتاب چو ری کی گیٔ ہے اور اس کا الزام وہ ایک اینکر پرسن پر لگا رہی ہیںلیکن وہ تو آن ریکارڈ اپنی والدہ کی قسم کھا چکے ہیں کہ اُنہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا، بلکہ انہوں نے کیا کسی نے بھی ایسا کچھ نہیں کیااور جس شخص کو انہوں نے یہ کتاب دی تھی اُسی کے ذریعے خاتون یہ سب کروا رہی ہیں خود اپنی مرضی سے۔ سننے میں فی الحال یہ بھی آ رہا ہے کہ اس سب میں ـن لیگ کا ہاتھ ہے اور ریحام خان کو یہ سب کرنے کی بھاری رقم ادا کی گیٔ ہے۔ کون سچا کون جھوٹا اس چیز کا فیصلہ تو اب وقت ہی کرے گا۔
لیکن ا گر ذکر کیا جائے کتاب میں لکھی چند ایک باتوں کا تو ایک اینکر پرسن کے مطابق کتاب قل ساڑھے چھ سو صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے صفحہ نمبر ایک سے لے کر دوسو تک ریحام خان نے اپنے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز رحمان کے خلاف خوب دل کھول کے برائیاں کی ہیںجیسے کہ اُن کا ان پرظلم و تشدد کرنا، اُن کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں اور اسی طرح سے کیٔ اور باتیں، اس کے بعدتقریباًپوری کتاب ہی عمران خان صاحب پر ہے۔ جس میں کے خان صاحب کے ساتھ ساتھ اُن کے بیٹوںاور سابقہ اہلیہ جمائمہ کا بھی ذکر شامل ہے۔ ہر واقعہ میں خاتون نے اپنی اور اپنی اولاد کی تعریف جب کہ خان صاحب اور ان سے جڑی ہر شخصیت کی دل کھول کر برایٔ اور ساتھ میں شہباز شریف اورانکے خاندان کی بھرپور طریقے سے تعریف کی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ خان صاحب کے ساتھ صرف دس مہینے گزارے اور اتنے سے وقت میں اتنا زیادہ جان لیا کہ اپنی اگلی پچھلی ساری زندگی کو چھوڑ کر آدھی سے زیادہ کتاب صرف خان صاحب پر ہی لکھ ڈالی۔اور ساتھ ہی وسیم اکرم، ان کی مرحومہ اہلیہ اور انیلہ خواجہ کے متعلق بھی بہت سی گھٹیا باتیں لکھی ہیں۔ نا قابلِ یقین بات یہ ہے کہ جو خاتون ہمیشہ خواتین کے حقوق کی بات کرتی نظر آتی ہیں آج وہی خواتین کے بد کردار ہونے جیسی باتیں کیسے لکھ سکتی ہیں؟
سوچنے کی بات ہے کہ طلاق تو جمائمہ کو بھی ہویٔ تھی اور آج بھی ان کے کردار پر کیٔ قسم کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن انہوں نے تو ایسی کسی قسم کی کتاب لکھنے کا نہیں سوچاجو کارنامہ ریحام خان نے کر دکھایا۔ اگر اتنے ہی بُرے تھے خان صاحب تو اُن کے ساتھ دس ماہ گزارنے کی بھی کیا ضرورت تھی، ساری برائیاںطلاق کے بعد سے ہی کیوںدکھایٔ دینے لگی ہیں؟
جب ایک نیوز چینل میں ان سے ان سب باتوں کے بارے میں پوچھا گیا تو ہر سوال کے جواب میں ان کا ایک ہی جملہ تھا کہ ابھی میں کچھ نہیں کہوں گی، کتاب شائع ہونے کے بعد آپ کو خود علم ہو جاے ٔ گا کہ کیا لکھا ہے اور کیا نہیں۔ اب ان کی اس خاموشی کا کیا مطلب لیا جانا چاہیٔ؟
ہم سب کے سامنے ایک چیز واضح ہے کہ طلاق کے بعد سے آج تک خان صاحب نے ان خاتون کے حوالے سے کبھی کویٔ گری ہویٔ بات نہیں کی نہ ہی ان کے خلاف میڈیا پر آکر کویٔ ایسا ویسا بیان دیااور دوسری طرف ہیں یہ خاتون جنہوں نے کبھی کویٔ لمحہ خاموشی کا نہیں گزارا۔
اس سے ثابت ہے کہ کس کا کردار کیسا ہے۔ پر ایک بات صاف ہے کہ شور تو ہمیشہ جھوٹا ہی مچاتا ہے، سچے انسان کو اﷲکی ذات پر پورا بھروسہ ہوتا ہے کہ و ہ ذات کبھی بھی اپنے بندے کے ساتھ ناانصافی نہیں کر سکتی۔
کتاب ابھی تک منظرِعام پر آیٔ نہیں تو یہ عالم ہے تو جب اصل کہانی سامنے آے ٔ گی تو تب کیا منظر ہو گا۔
فی الحال تو خاتون کسی بھی بات کی تصدیق یا تردیدکرنے کو راضی نہیں ہیں لیکن ساتھ ہی قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ وہ کسی بھی بات پر ہامی نہ بھرنے کے ساتھ ساتھ انکار بھی نہیں کر رہیں جس سے زیادہ تر امکانات اسی چیز کے لگ رہے ہیں کہ اینکر پرسن کی کہی ساری باتیں درست ہیں ورنہ کسی ایک بات پر تو کہا ہوتا خاتون نے کہ ایسا کچھ بھی نہیں لکھا کتاب میں اور یہ مجھ پر سراسر الزام ہے۔ پر یہ جملہ ان کے منہ سے ایک بھی بار سننے کو نہ ملا۔
اصل معاملات کا علم تو اب کتاب کے سامنے آنے پر ہی ہو گا۔ جس کی کویٔ خاص تاریخ تو نہیں بتایٔ جا رہی پر سننے میں آیا ہے کہ الیکشن سے دو ہفتے پہلے۔ اگر واقیٔ ایسا ہے تو اب یہاں بھی سوال یہ اٹھتا ہے کہ الیکشن کے قریب ہی کتاب شائع کرنے کے پیچھے کیا مقصد ہو سکتا ہے؟
کتاب کا مواد یوں لیک آؤٹ ہو جانا، اس میں خان صاحب کی بد تعریفیاں اور ن لیگ کے حق میں باتیں یہ سب محض اتفاق تو نہیں ہو سکتا۔ یقینا کسی سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت سب ہو رہا ہے۔
باقی کرداروں کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار ہم انسانوں کے پاس تو نہیں یہ تو اﷲ ہی بہتر جانتا ہے اس لیٔ اس پر میں زیادہ کچھ نہیں کہوں گی۔
یہ سب باتیں تو یک طرفہ ہیں اور محض قیاس ارائیوںپر بھی مبنی ہو سکتی ہیں ۔ تصویر کے دوسرے رُخ کو دیکھا جاے ٔ تو یہ بھی ممکن ہے کہ
حقیقت میں ایسی کسی کتاب کی بنیاد سرے سے ہوہی نہیں اور صرف سستی شہرت کا لالچ خاتون کو یہ سب کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
اوراگرہے تو اب کتا ب کے آنے کا انتظار ضرور رہے گا، اس لیٔ نہیں کہ ریحام خان نے لکھی ہے بلکہ اس لیٔ کہ اب بات سچ اور جھوٹ پر آ چکی ہے۔ آگے کیا ہوتا ہے یہ تو وقت ہی بتاے ٔ گا۔
دعا ہمیشہ سے ایک ہی ہے کہ اﷲبہتر کرے! (آمین)
Well said
Bht Acha Likha h amarah welldone
Good ammarah
ریحام نے اپنی کتاب کے دو صفحے خالی چھوڑ کر مجھے بھی بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔۔۔
(ممنون حسین)🤣😂
Then again same issue why pti is affaraid from a women.
apke khilaf jhot likh dn
bezati to hojae gi
phr sch ho ya jhot
logon ko kese yakeen dilao ge?
apni umar dekho baba jee
kch to sharm kro
جمائما نے کیوں چھوڑا آگر کتاب نہیں لکھی اس نے تو خان کی صاف زندگی کی دلیل نہیں کوئی وجہ تو تھی کہ وہ علحدہ ھو گئی
the most accurate and precise aricle yet. well done to writer Ammarah.
Rubbish. Disgusting supporter of pti
Ghattiya tareen or gandgi ka dhair hai ye aurat Reham Ramzan…gullalai ki tarah eska bhi munh kala ho ga In sha Allah…khan ne to aik lafz bhi nahi kaha es beghairat airat k khilaf
Jamaima ko usk baap k merne k bahd uski jaedad smbhalne k liye uk hi jana zaruri tha or Ik apna mulk chor k nahi jana chahta tha es liye ye reason bna alag hone ka…or han supporter to Noon leakion k hn rubbish nd disgusting..stupid nd nonsense..jin ko koi farq hi nahi parta k wo ganja beghairat sara mulk loot kr kha gya hai..phir bhi uski ghulami kr rahe hn…aurat wali gandi siyasat sirf or sirf noon leakion ka hi kam hai.unka mazi bhara hua hai aisi gandagi se
PTI k liye ap ziada e sensitive maloom ho ri.gud affort but gair janibdari aik writer k liye zrori