Who is liar … Mesha or Ali Zafar – کون سچا ہے اور کون جھوٹا ؟

Who-is-liar-...-Mesha-or-Ali-Zafar
-از ڈاکٹر عامر میر لاھوری-
کون سچا ہے اور کون جھوٹا ہے؟
اس کا فیصلہ تو شاید کبھی ناں ہو لیکن عوام الناس کی کثیر تعداد نے میشا شفیع کو وومن کارڈ کے زیراثر سچا ثابت کر دیا ہے۔
حالانکہ عوام الناس کی کثیر تعداد کو شوبز کے ماحول کی ایک فیصد بھی جانکاری نہیں ہے۔جی ھاں ایک فیصد بھی جانکاری نہیں ہے۔
فیس بُک کا مڈل کلاسیاء دانشور شوبز کی دنیا اور اپر کلاس کے لائف سٹائل کو ایک فیصد بھی نہیں جانتا لیکن تبصرے و تجزیے کمال دھوتی چُک کرتا ہے۔
صدقے جاواں میں فیس بک کے مڈل کلاسیئے دانشور کے جس کی پارٹی کی مین آئٹم مرغ کڑاہی اور ڈیڑھ لٹر پیپسی کو بوتل ہوتی ہے۔اچھا چلو آئس کریم میرے ولوں پا لو۔
دوسری طرف اپر و شوبز کی پارٹی ہے جس میں شراب،کوکین،ڈانس فلور و سیکس ہونا پارٹی کا لازمی حصہ ہے۔
میڈیا ہمارا آزاد نہیں ہے۔سچ بولتے ہوئے ہر بندہ ڈرتا ہے۔پرسنل لائف اپر و شوبز کلاس کی جیسی مرضی ہو لیکن پبلک میں مذھب کا تڑکہ لگا کر اکثر خود کو متعارف کرواتی ہے۔ایک زمانے میں شوبز والے رمضان کے مہینے میں آرام کرتے تھے لیکن اب تو رمضان میں مذھب کا چورن بیچ کر پیسہ کماتے ہیں۔آنے والا ہے رمضان۔ہونے والے ہیں یہ پروگرام شروع۔پوسٹ اس بات پہ نہیں ہے کہ میشا شفیع کا لائف سٹائل کیا ہے؟
پوسٹ اس بات پہ ہے کہ ہماری اپر و شوبز کلاس۔۔۔۔۔مڈل کلاس سے کتنی زیادہ مختلف ہے۔مڈل کلاسیئوں کو پتہ ہی نہیں ہے کہ علی عظمت،علی ظفر،سلمان احمد،جواد احمد،میکال ذوالفقار وغیرہ کو ہر وقت کتنی خواتین آفر کر رہی ہوتی ہیں؟ماہرہ خان،مہوش حیات،نادیہ حسین کو کہاں کہاں اور کس کس سے آفریں آ رہی ہوتی ہیں؟ایشوریہ رائے کو صرف ایک رات کے لئے کتنے پیسے پاکستانی شخصیت نے دیئے تھے؟
خالدہ ریاست،روحی بانو،ناھید اختر کی زندگی کا بیشتر حصہ کیسے گزرا؟
مڈل کلاسیئے کو تو ان باتوں کی خبریں بھی بہت کم ملتی ہیں۔
لگتا ہے یہ دونوں کلاسز اس ایک ملک میں نہیں بلکہ دو مختلف پلینٹس پہ رھتی ہیں۔پوری دنیا میں ان دونوں کلاسز کے درمیان فرق ہوتا ہے لیکن جتنا فرق اس ملک میں ہے؟اتنا فرق پوری دنیا میں کہیں نہیں پایا جاتا۔سب سے زیادہ ھنسی اُس وقت آئی جب فیس بُک کے وڈے قاری صاحب نے بھی اس جھگڑے کی اصل وجہ فیس بُک پہ عوام الناس کو سمجھا دی۔او رھن دیو وڈے قاری صاحب تانوں شوبز دے لائف سٹائل دا چھنکنا وی نئیں پتہ۔
کمال ملک ہے یہ پاکستان۔ایسے لوگ بھی ہیں جن کے نزدیک تصویر کھچوانا حرام ہے اور دوسری یہ پوسٹ والی تصویر دیکھیئے۔ایک کلاس وہ ہے جہاں شراب و کوکین جو استعمال نہیں کرتا وہ ابنارمل سمجھا جاتا ہے اور دوسری طرف ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ساری زندگی صرف کباڑیئے کے پاس خالی بوتل دیکھی ہے۔کمال کنٹراسٹ بلکہ انتہا ہے dichotomy کی۔پھر اپر و شوبز کلاس منافقت پہ مجبور بھی ہے۔پبلکلی یہ مذھب کے مطلب مڈل کلاسیئے ٹچ کے بغیر بات نہیں کرتے۔ایک طرف مڈل کلاسیئا شادی تک ہاتھ استعمال کرتا رھتا ہے اور دوسری طرف شوبز میں بڑی اینٹری اُس وقت تک نہیں ملتی جب تک بیڈ شیئرنگ ناں ہو لیکن پبلکلی اس پہ پاکستان میں کوئی بات بھی نہیں کرتا۔حالانکہ کاؤچ کاسٹنگ کے خلاف تو اب انڈیا میں بھی بات ہونی شروع ہو گئی ہے۔
اپر و شوبز کلاس کا لائف سٹائل کیا ہے؟وہاں پہ کونسی نارمز ہیں؟وغیرہ وغیرہ۔یہ سب ہمارے مڈل کلاسیئے دانشور کو ایل بھی نہیں پتہ لیکن ٹوئی چُک چُک کہ فیس بُک پہ دانشوریاں چھوڑ رہا ہے اور متاثرین دانشور اپنی نکی سریاں ھلا ھلا کر واہ واہ کر رہے ہیں۔اب دانشور یہ کہے گا کہ اپر اور مڈل کلاس میں فرق تو ساری دنیا میں ہے۔ھاں ہے۔بلکل ہے مگر اس طرح کا نہیں ہے۔زیادہ تر دنیا شراب اپر اور مڈل کلاس والا بھی پئے گا فرق قیمت کا ہو گا۔گرل فرینڈ اپر و مڈل کلاس دونوں میں ہوتی ہے فرق کلاس کا ہوتا ہے۔ہماری طرح نہیں ہے۔یہاں مڈل کلاسیئا ہاتھ استعمال کرتا کرتا مڈ تھرٹیز میں پہنچ جاتا ہے اور دوسری طرف یہاں اپرکلاس کا پندرہ سولہ سال کے لڑکے کی بھی گرل فرینڈ نہیں بلکہ گرل فرینڈز ہوتی ہیں۔
کسی اور چیز میں ہمارا ملک ٹاپ پہ ہو یا ناں ہو؟منافقت،ڈائی کاٹومی،جھوٹ،ایموشنل بلیک میلنگ میں ٹاپ سے بھی اوپر جا رہا ہے۔
امید میرے ببوبرال دانشور دوست اس پوسٹ کو پڑھ کر پہلے میری کلاس کونسی ہے کا اندازہ لگائیں گے پھر بہانے بہانے سے کمنٹس میں مجھ سے میری کلاس کنفرم کریں گے۔لکڑ دے باندر پوسٹ پہ توجہ دینی ہیں مجھ پہ نہیں ۔ پاک ڈیسٹنی

3 Comments

  1. Misbah Reply
  2. Jackson Reply
  3. munir Reply

Leave a Reply