– لاہور … ناظم ملک –
**پٹرولیم بحران سماعت، پرنسپل سیکرٹری اعظم خان تیسری بار بھی عدالت پیش نہ ہویے چیف جسٹس برہم
** اگر سپیکر پٹرولیم بحران پر حکومتی اپوزیشن ارکان کی کمیٹی نہیں بناتے تو پھر قانون اپنا راستہ بنائے گا
“سُنا ہے پرنسپل سیکریٹری بولتے ہیں تو ان کے مونہہ سے قانون نکلتا یے، چلیں ان سے بات کر کے دیکھتے ہیں، بتایا جائے کہ قیمتیں بڑھا کر پیٹرولیم کمپنیوں کو کتنا فائدہ پہنچایا گیا” یہ ریمارکس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس قاسم خان نے پیٹرول کی قلت کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران دیئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے پٹرول بحران کیس میں واضح کیا کہ پٹرول بحران کا ذمہ دار سیکرٹری پٹرولیم، پرنسپل سیکرٹری، چیئر پرسن اوگرا یا کوئی اور شخصیت ہوئی تو سب کا صفایا ہوگا، قانون کی گرفت سے کوئی نہیں بچ سکے گا۔
چیف جسٹس محمد قاسم خان نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ پرنسپل سیکرٹری کے نہ آنے سے لگتا ہے کہ کوئی دستاویزات مکمل ہو رہی ہیں۔ اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ پرنسپل سیکرٹری کابینہ کے اجلاس میں ہیں، حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ حکومت نے مستقبل میں ایسے بحران کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں ؟ ملک میں پٹرول کا اتنا بڑا بحران آیا، حکومت بتائے اوگرا کے خلاف کیا اقدامات کئے گئے۔چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے درآمدات مشکل ہوگئی تھی جس کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت سپیکر قومی اسمبلی سے مشاورت کرکے بتائے، کیوں نا حکومتی اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی جائے، کمیٹی بحران، سٹوریج اور قیمتوں کے بڑھانے کے معاملے پر رپورٹ تیار کرے، اس کی ایک کاپی پارلیمنٹ اور ایک عدالت جمع کرائی جائے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا اگر سپیکر صاحب کمیٹی نہیں بناتے تو پھر قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، دوسرا حل یہ ہوسکتا ہے کہ سی پی سی کے تحت عدالت ایک کمیشن مقرر کر دے۔
عدالت چیئر پرسن اوگرا کو جرمانے کی رقم ہائیکورٹ بار کے ہسپتال میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ درخواست پر مزید کارروائی 9 جولائی کو ہوگی۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان جو بیوروکریسی میں خان اعظم کہلاتے ہیں، خود کو کسی بھی قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے بار بار طلب کرنے پر بھی پیش نہیں ہو رہے، جس پر عدالت انہیں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم بھی دے سکتی ہے۔ اعظم خان جن کی وجہ سے وزیراعظم کو پہلے ہی اتحادیوں، پارٹی اور بیوروکریسی میں مشکلات جا سامنا ہے کہ مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
|Pak Destiny|
Jo molawwas hoa os sa hissa la kr bahar chattered jihaz sa baizzat bahir bhej dya jai ga
Pehly kisi buhran walay ko saza Howe Jo inko ho ga.sub drama bazi hy
Typical Punjabi mentality… the way Azam khan is described
نیازی خود چور ہے